دالبندین، ریکوڈک میں میرٹ کی پامالی ہرگز قبول نہیں، بے روزگار نوجوانوں کی پریس کانفرنس
دالبندین(قدرت روزنامہ)ضلع چاغی کے بے روزگار نوجوانوں آغا وسیم شاہ نعمت بلوچ کامریڈ قادر بلوچ ارسلان حمید طارق شاہ کلیم اللہ عںدالوہاب شفقت ناز اسد اللہ حسنی عارف بلوچ معاویہ بلوچ طاہر بلوچ عبد المالک عبداللہ ضیاء الرحمان اور دیگر نے دالبندین پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چاغی ایک سونا اگلتی زمین ہے یہاں اس وقت دو بڑے پراجیکٹ سائندک اور ریکوڈک کی شکل میں موجود ہیں ہمارا یہ پریس کانفرنس ریکوڈک میں مقامی نوجوانوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے اور میرٹ کی پامالی کے خلاف ہےریکوڈک پروجیکٹ میں اس وقت باقاعدہ کام کا آغاز ہوچکا ہے جس کے لیے پروجیکٹ میں لوگوں کی تعیناتی کا عمل جاری ہے مگر افسوس کی بات ہے کہ پروجیکٹ مینجمنٹ علاقائی تعلیم یافتہ اور متعلقہ شعبوں میں ڈگریاں رکھنے والے نوجوان کو یکسر نظر انداز کر کے غیر مقامی افراد کو ترجیح دے رہا ہے جو کمپنی کی ابتدائی اعلانات پہ سوالیہ نشان ہے اس وقت پورا بلوچستان، بشمول چاغی، غربت اور بے روزگاری کی بلند ترین سطح پر ہے۔ لوگ بے روزگاری کی وجہ سے خودکشی کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ ساہندک اور ریکوڈک پروجیکٹ کے علاوہ باقی اور کوئی ذریعہ معاش نہیں ہے۔ چاغی کے تعلیم یافتہ اور مایوس نوجوان اس خام خیالی میں تھے ان کیلئے ریکوڈک میگا پروجیکٹ کی طرف سے روزگار کے دروازے کھولیں گے۔ مگر بار بار مختلف آسامیوں کے لیے درخواست جمع کرنے کے باوجود چاغی کے مقامی تعلیم یافتہ اور competative امیدواروں کو شارٹ لسٹ تک نہیں کیا جارہا ان کی جگہ غیرمقامی افراد کو بخیر test اور انٹرویو کے تعینات کیا جارہا ہے پروجیکٹ میں دھڑا دھڑ غیر مقامی افراد کی تعیناتی کا عمل جاری ہے جو کہ مقامی تعلیم یافتہ نوجوانوں کے حق پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے۔حالانکہ کسی بھی کپمنی کا کارپوریٹ سوشل ریسپانسبلٹی(CSR) یہ ہوتی ہے جس میں مقامی افراد کو ہر حوالے سے ترجیح دیا جاتا ہے پاکستان کے سٹیزن شپ ایکٹ (Son of soil)کے تحت، جس علاقے سے بھی وسائل جس بھی کمپنی کے ذریعے نکالی جاتی ہیں، وہاں کے مقامی لوگوں کو ملازمتوں اور ترقیاتی کاموں میں ترجیح دی جانی چاہیے لیکن ریکوڈک پروجیکٹ کی منیجمنٹ اس قانون کی مسلسل خلاف ورزی کر رہی ہے اس کے علاوہ دیگر شعبوں میں اسی طرح چاغی کے مقامی تعلیم یافتہ نوجوانوں کو مسلسل نظر انداز کیا جارہا یے غیر مقامی افراد کو مقامی افراد کے بنسبت ترجیح دینا چاغی کے لوکل نوجوانوں کے ساتھ دھوکا ہے ہم اسے کسی صورت برداشت نہیں کریں گے منتخب نمائندوں متعلقہ آفیسران اور پروجیکٹ مینجمنٹ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس معاملے پر ایکشن لیں اور مذکورہ آسامیوں پر غیر مقامی افراد کی تعیناتی کو کینسل کر کے مقامی افراد کو ترجیح دیں بصورتِ دیگر ہم ہر فورم پر اس ناانصافی کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں گے