پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 3 سالہ قرض پروگرام کے لیے باضابطہ مذاکرات کا آغاز
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان نے قرض کے حصول کے لیے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ 3 سالہ پروگرام سے متعلق باضابطہ مذاکرات شروع کردیے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق، وزارت خزانہ نے اپنی ماہانہ رپورٹ میں قرض کے حصول کے لیے آئی ایم کے ساتھ شروع ہونے والے مذاکرات کے بارے میں بتایا کہ یہ پروگرام مستحکم پالیسی کے لیے انتہائی اہم ہے، اس پروگرام سے بیرونی سیکٹر مستحکم ہوگا اور پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھے گی۔
رپورٹ کے مطابق، رواں مالی سال ترسیلات زر، برآمدات، براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری، زرمبادلہ کے ذخائر، ایف بی آر محصولات اور نان ٹیکس آمدنی میں اضافہ ہوا ہے، 10 ماہ میں ایف بی آر محصولات میں 30.6 فیصد کا اضافہ ہوا اور رواں مالی سال نان ٹیکس آمدنی میں 94.8 فیصد کا اضافہ ریکارڈ ہوا۔
وزارت خزانہ کی رپورٹ میں میں مزید بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے دوران روپے کی قدر میں بہتری آئی اور مہنگائی میں کمی ہوئی، مئی میں مہنگائی کی شرح 13.5 سے 14.5 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ترسیلات زر میں گزشتہ مالی سال کی نسبت 3.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، برآمدات میں گزشتہ مالی سال کے مقابلے 10.6 فیصد اضافہ اور رواں مالی سال درآمدات میں 5.3 فیصد کمی ہوئی۔
گزشتہ 10ماہ میں بیرونی سرمایہ کاری میں 93.1 فیصد اور زرمبادلہ کے ذخائر میں 5 ارب ڈالر تک کا اضافہ ہوا جبکہ ایک سال کے دوران ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 9 روپے تک اضافہ ہوا۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے دوران مالی خسارے میں 26.8 فیصد کا اضافہ ہوا جب کہ مہنگائی 28.2 فیصد سے کم ہوکر 26 فیصد پر آگئی۔
واضح رہے کہ 3 سالہ قرض پروگرام کے حوالے سے پاکستان اور آئی ایم ایف مشن کے درمیان 13 سے 23 مئی تک مذاکرات ہوئے تھے جن کے اختتام پر آئی ایم ایف مشن چیف نیتھن پورٹر نے کہا تھا کہ قرض پروگرام کے لیے پاکستان کے معاشی پروگرام کی حمایت کی جاسکتی ہے۔