سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جعلسازی کیس میں قصوروار قرار
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)امریکا کی ایک عدالت نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کاروباری ریکارڈ میں جعلسازی کے مقدمے میں قصوروار قرار دے دیا۔
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نیویارک کے علاقے مین ہیٹن کی عدالت میں 12 رکنی جیوری نے ’ہش منی‘ کیس کی 5 ہفتے تک جاری رہنے والی سماعت ختم ہونے کے بعد قصور وار قرار دیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق، ٹرمپ امریکا کی 250 سالہ تاریخ کے ایسے پہلے سابق امریکی صدر بن گئے ہیں جو کسی جرم کے مرتکب پائے گئے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ پر بالغ فلموں کی اداکارہ اسٹورمی ڈینیئلز کو اپنے وکیل مائیکل کوہن کے ذریعے 1 لاکھ 30 ہزار ڈالر کی ادائیگی اور اس ادائیگی کو چھپانے کے لیے اپنے کاروباری ریکارڈ میں جعلسازی سے متعلق الزامات کا سامنا تھا۔
فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا۔ اور جیوری نے تمام الزامات میں انہیں مجرم قرار دیا ہے۔ نیویارک کی عدالت کے جج 11 جولائی کو ٹرمپ کی سزا کا اعلان کریں گے۔
ٹرمپ کا رد عمل
کمرہ عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مجرم قراردینے والی جیوری پر تنقید کرتے ہوئے کہا، ’مجھ پر یہ مقدمہ دھاندلی ہے، میں بالکل بے قصور ہوں۔‘
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یہ مقدمہ میری توہین ہے، معاملہ ابھی ختم نہیں ہوا۔ جیوری کی جانب سے سزا سنائے جانے کے بعدڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں کے سوالات کا جواب دینے سے گریز کیا۔
واضح رہے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف جیوری کا فیصلہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب صدراتی انتخاب میں صرف 6 ماہ باقی رہ گئے ہیں، جن میں ٹرمپ ریپبلکین پارٹی کی جانب سے ممکنہ امیدوار ہیں۔
یہ فیصلہ ملواکی میں ریپلکن نیشنل کنونیشن سے چند ہفتے پہلے آیا ہے جہاں ٹرمپ کو 5 نومبر کے انتخابات میں ڈیموکریٹک صدر جوبائیڈن کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی پارٹی کی جانب سے باضاطہ طور پر نامزدگی ملنے والی ہے۔