بلوچستان

کابلی گاڑیوں کے نام پر شہریوں کو بیجا تنگ کیا جا رہا ہے ، پشتونخوا میپ


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی سیکرٹریٹ کے جاری کردہ پریس ریلیز میں کوئٹہ شہر واطراف اور دیگر اضلاع میں پولیس ، کسٹم /ایکسائز اور ٹریفک پولیس کی جانب سے نان کسٹم پیڈ(کابلی گاڑیوں) کے نام پر شہریوںکو بیجا تنگ کرنے اور لوٹ ماررشوت خوری کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پولیس اپنی اصل ذمہ داریوں سے غافل ہوچکی ہے جس کے باعث کوئٹہ شہر میں ڈاکو راج قائم ہوچکا ہے کوئٹہ شہر اس وقت سٹریٹ کرائمز اور جرائم پیشہ عناصر کا گڑھ بنتا جارہا ہے ۔ دن دہاڑے مسلح گروہ لوگوں کے گھروں میں داخل ہوکر ڈکیتیوں ، انہیں زخمی وشہید کرنے کے جرم کے مرتکب ہوتے جارہے ہیں ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہی صورتحال ضلع پشین ، چمن ، قلعہ عبداللہ ، سبی ، زیارت، ہرنائی ، قلعہ سیف اللہ ، ژوب ، شیرانی ، موسیٰ خیل ، لورالائی ، دکی میں ہے جہاں اس وقت نہ صرف امن وامان کی صورتحال دگر گوں ہیں بلکہ بدامنی ، لاقانونی ، چوری ، ڈکیتی ، بد انتظامی کی صورتحال سے عوام سخت پریشان ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ کوئٹہ شہر میں اس مئی کے مہینے میں گھروں میں ڈکیتیوں کے بڑے بڑے تین سے چار واقعات رونماء ہوئے جن میں کلی عمر ، ہزار گنجی میاں غنڈی کلی بڑیچ نزد ہاشمیہ مدرسہ سید نصراللہ کی رہائش گاہ اور گزشتہ روز پشتون آباد میں مسلح عناصر گھروں میں گھسنا ، انہیں یرغمال بنانا، تشدد و فائرنگ کرکے ایک بچے کو زخمی اور اس کی ماں کو شہید کرنا اسی طرح گزشتہ روز پشتون آباد تھانے کے قریب ایک گھر میں مسلح ڈکیتوں کاگھر میں گھسنا اور گھر کے مالک اور اس کے بچے کو فائرنگ کرکے زخمی کیاگیا ۔ پولیس کی دیگر سرگرمیوں میں مصروفیات دراصل اپنے اصل فرائض میں غفلت کا سبب ہے یہی وجہ ہے کہ عوام اس وقت اپنے سرومال کی تحفظ کے سنگین مسئلے سے دوچار ہیں جبکہ کوئٹہ شہر جرائم پیشہ عناصر ، منشیات فروشوں ، لینڈ مافیا کا گڑھ بنتا جارہا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کابلی گاڑیوں کے پکڑ نے کے احکامات کے بعد پولیس ، ٹریفک پولیس اور کسٹم کے محکموں کی چاندنی لگ گئی ہے روزانہ کی بنیاد پر کروڑوں روپے عوام سے لوٹے جارہے ہیں اور یہ کسی بھی قومی خزانے میں نہیں بلکہ لوگوں کے پاکٹ منی میں تبدیل ہورہے ہیں ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹریفک پولیس روزانہ کی بنیاد پر رکشوں ، بسز، گاڑیوں ، موٹر سائیکل پرڈرائیورز سے دستاویزات کے نام پر تنگ کرنے ، انہیں ہزاروں روپے جرمانہ کرنے ، بڑے گاڑیوں کو دیکھتے ہی انہیں روکنے اور اس میں موجود سفید ریش ، معزز لوگوں سے رشوت مانگ رہے ہیں ۔ صرف جرمانوں کی صورت میں لاکھوں روپے یومیہ شہریوں سے لوٹ رہے ہیں ۔ یہ صورتحال مزید ناقابل برداشت ہوچکی ہے ۔ پشتونخواملی عوامی پارٹی آئی جی پولیس سے مطالبہ کرتی ہے کہ پولیس ، ٹریفک پولیس کو اپنے اصل ذمہ داریوں کو پابند بنائیں دیگر صورتحال میں پارٹی اپنے عوام کی تائید وحمایت سے پولیس ڈاکو اتحادکے خلاف ہر شاہراہ پر احتجاج کا فیصلہ محفوظ رکھتی ہے اور احتجاج کی صورت میں تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی ۔

متعلقہ خبریں