چمن پرلت کے شرکاء پر طاقت کا بے تحاشا استعمال انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے ، پشتونخوا لائرز فورم

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)پشتونخوا لائرز فورم کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ چمن پرلت کے شرکاء پر فورسز کی جانب سے طاقت کا بے تحاشا استعمال انسانی حقوق اور پرامن اجتماع کے اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے جس کی پرزور مذمت کرتے ہیں . بیان میں کہا گیا ہے کہ چمن میں پچھلے 8 ماہ سے جاری پرامن دھرنا جوکہ اپنے آئینی ، قانونی ، انسانی ،جمہوری حقوق کی بحالی کا مطالبہ کررہے ہیں لیکن بدقسمتی سے ان کے مطالبات کو تسلیم نہیں کیا جارہا .

افغانستان اور پاکستان کے درمیان ڈیورنڈخط پر خاردار تار نے دونوں اطراف رہنے والوں کو اپنی زمینوں،دکانوں ، مارکیٹوں ، قبرستانوں اور اپنے رشتہ داروں سے الگ کردیا . اور اب اپنے ہی زمین ، دکان ، مارکیٹ جانے کیلئے ان پر پاسپورٹ کی شرط لاگو کرنا اور اس کے ذریعے آنا جانا ناممکن ہے . بیان میں کہا گیا ہے کہ چمن پرلت کے مطالبات جائز اور حق بجانب ہیں . پشتونخوالائرز فورم مطالبہ کرتی ہے کہ چمن سے لیکر سوات تک مختلف مقامات پر لوگوں کی آمد و رفت کیلئے راستے کھول دیئے جائے . گلوبلائزیشن کے اس دور میں مہذب دنیا نے بارڈر سسٹم کو ختم کردیا تو دوسری طرف یہاں حکومت اسی بارڈر پالیسی کے تحت پشتون قوم کا روزی روٹی چھین رہے ہیں اور بزور بندوق انسانوں کو اپنے جائز مطالبات سے بے دخل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو کہ شرمناک اور افسوسناک ہے . بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ شب چمن سے متصل کوژک کے مقام پر عوام نے اپنے جائز مطالبات کیلئے دھرنا دیا ہوا تھا جس پر سیکیورٹی فورسز کی جانب سے دھاوا بول دیا گیا اور لاچار عوام پر گولیاں برسائی گئی، لاٹھی چارج کیا گیا اور کئی لوگوں کو گرفتار کرکے ساتھ لے گئے . پشتونخوا لائرز فورم اپنے عوام کی ہر جائز عمل میں ساتھ دیگی اور اسطرح کی ذیادتیاں برداشت نہیں کی جائینگی . پشتونخوا لائرز فورم پارٹی کی مشاورت سے آگے کا لائحہ عمل طے کرے گی . بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ اب بھی وقت ہے کہ ایسے ظالمانہ اور جابرانہ ہتھکنڈے چھوڑ کر محبت و آشتی کا ہاتھ باسی اقوام کی طرف بڑھایا جائے جس سے مذید نفرتیں ختم ہوں . ریاستی ادارے اور صوبائی و وفاقی حکومتیں ہوش کے ناخن لیں اور اپنے ہی عوام پر اس طرح درندگی کا تدارک کیاجائے . اور چمن عوام کے مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے ڈیورنڈ لائن پر جاری بندشوں کو فوری ختم کی جائیں، تمام راستے کھول کر پاسپورٹ شرط ختم کیا جائے تاکہ لوگ دو وقت کی باعزت روٹی کما سکے . . .

متعلقہ خبریں