میدان چھوڑ کر بھاگنے پر بلوچستان لیویز کے چار آفیسران نوکری سے برطرف
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)حکومتی رٹ کو بالاطاق رکھنے اور فورس کے تقدس کو زیر غور لاتے ہوئے چار لیویز فورس آفیسران کو میدان سے بھاگنے پر نوکری سے برطرف کردیا مذکورہ لیویز اہلکاروں پر الزام تھا کہ یہ انتہائی اہم مقام پر میدان چھوڑ کر بھاگ گئے تھے اسکے ساتھ ساتھ مذکورہ اہلکار بلوچستان لیویز فورس نظم و ضبط کے قانون 2015 کے قوانین کو مجروح کرتے پائے گئے ہیں جس بنا پر نصیب اللہ کاکڑ نے مذکورہ اہلکاروں کو نوکری سے برطرف کرنے کے احکامات جاری کئے فورس کے ڈسپلن کیلئے ڈی جی لیویز نصیب اللہ کاکڑ کا فوری ایکشن گزشتہ چند روز قبل ڈی جی لیویز نے بلوچستان لیویز فورس کے دس ملازمین کو ڈیوٹی میں غفلت و سفارشات کی وجہ سے ملازمت سے فارغ کردیا تھا ڈی جی بلوچستان لیویز فورس نصیب اللہ کاکڑ نے کہا ہے کہ ملازمین کو ڈیوٹی سے جان چھڑانے، ڈیوٹی میں غفلت پر کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور اگر ملازمین نے ڈیوٹی سے انکار یا کسی کی سفارش یا دباو ڈالنے کی کوشش کی اس کو ڈیوٹی سے برخاست کیا جائے گا خواہ وہ آفیسران ہی کیوں نا ہو وزیر اعلی بلوچستان اور وزیر داخلہ بلوچستان کی جانب سے سخت احکامات ہے کہ کسی بھی ملازم کو ڈیوٹی جائے وقوعہ پر غیر حاضر ہونے کی صورت میں ملازمت سے فارغ کرنے کا حکم دیا ہے اس کے علاوہ ڈی جی لیویز نصیب اللہ کاکڑ نے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو بھی ہدایت دی ہے کہ ملازمین کی ڈیوٹی میں غفلت و غیر حاضری پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہوگا اور جو بھی ملازم اپنے جائے تعیناتی پر موجود نہیں ہوگا اس کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے گی اور جو اہلکاران و آفیسران موقع واردات یا کسی بھی ہنگامی صورت حال سے باگنے کی کوشش کرینگے انکے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا ڈی جی لیویز کا مزید کہنا تھا کہ اس کے علاوہ بہت سے ملازمین کی انکوائری بھی جاری ہے نصیب اللہ کاکڑ نے چارج سنبھالنے کے بعد لیویز فورس میں موجود سینکڑوں کالی بھیڑوں کو نتھ ڈالی ہے جس سے کرپٹ اہلکاروں کی رات کی نیندیں تباہ ہوچکی ہے پچھلے ایک ماہ سے 50 سے زائد ملازمین کو ڈیوٹی سے فارغ کیا گیا ہے، جلد وزیر اعلی بلوچستان سے ان خالی اسامیوں کو پر کرنے کیلئے اخبارات میں دوبارہ مشتہر کرکے بھرتیاں کی جائیں گی، لیویز ایکٹ کے تحت فارغ ملازمین کے خلاف کارروائی کی جائے گی