ہمارا روزگار سرحدی تیل سے وابستہ ہے، بڑی گاڑیوں کے ذریعے ترسیل بند کی جائے، تاجران

دالبندین(قدرت روزنامہ)ضلع چاغی کے سرحدی تیل سے وابستہ کاروباری تاجروں ظاہر شہزاد نوتیزئی، حاجی غلام فاروق اکازئی، سردار عبد الودود نوتیزئی، برکت شہی، داد خدا سیاہ پاد، غلام ایجباڑی، میر رحمت اللہ نوتیزئی، نوروز خان نوتیزئی، حبیب اللہ بلوچ،میر غلام نوتیزئی، اسماعیل نوتیزئی، فقیر محمد حسنی،میر نوشیروان نوتیزئی، میر عنایت اللہ نوتیزئی، عرض محمد دوکوگوئی، میر فتح محمد حسنی، ابراہیم محمد حسنی ،میر شہزدا محمد زئی،مختار بلوچ،بابل نوتیزئی نے ودیگر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا . گزشتہ تین دنوں سے ہم پاک ایران آر سی ڈی کے قریب دھرنا دے رہے ہیں شدید گرمی میں ہم اپنی بچوں کو دو وقت کی روٹی کھلانے کے لیے یہاں بیٹھے ہیں کیونکہ ہم سرحدی لوگ ہیں ہمارا تمام کاروباربارڈر کے ساتھ وابستہ ہے ہم سرحد سے سرحدی قانونی میکانزم کے تحت ڈیزل، پٹرول دالبندین لاکر فروخت کرتے ہیں جس سے ہمارا کاروبارچلتا ہے ہم چھوٹی گاڑیوں میں سرحد سے ٹوکن کے ذریعے تیل لاتے ہیں .

مگر افسوس اس بات کی ہے ٹیٹان، ٹرالر اور بیک گاڑیاں ماشکیل سے جاکر ہزاروں لیٹر تیل اٹھا کر سیدھا کوئٹہ وہاں سے دیگر صوبے لے جاتے ہیں جس سے ہم مقامی سرحدی لوگوں کا کاروبار ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے اصولی طور پر تیل کا کاروبار صرف سرحدی لوگوں کے لیئے ہوتا ہے ایک ٹیٹان، ٹرالر بیک گاڑی 10 سے 15 چھوٹی گاڑیوں کے لوڈ اٹھا کر ماشکیل سے دالبندین، کوئٹہ لے جاتا ہے جس سے ہمارا کاروبار ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے انھوں نے مزید کہا اب دالبندین سمیت چاغی بھر میں تیل مہنگا ہوچکا ہے تیل مہنگا ہونے سے تمام کاروبار پر منفی اثرات مرتب ہورہا ہے اگر باہر کے تیل کے کاروباری لوگ روزانہ لاکھوں لیٹر تیل سمگلنگ کرکے با آسانی لے جائے تو ہم غریب کہا جائے پہلے یہاں پر سرحدی تمام کاروبار بند ہوچکے ہیں صرف یہی ایک تیل رہ گیا ہے اس کو بھی بڑی گاڑی بیک والوں نے قبضہ کر رکھا ہے . انہوں نے مزید بتایا دالبندین کسٹم ،پدگ چیک پوسٹ، کوئٹہ تک تمام چیک پوسٹوں سے ہر رات سینکڑوں گاڑیاں گزر جاتی ہے بڑی گاڑیوں کی وجہ سے ہمارا کاروبار تباہ ہوچکی ہے بڑی گاڑیوں کے مالکان سارے باہر کے بڑے بڑے تیل کے سمگلر ہے ہم غریب لوگ ہے اپنی روزی روٹی کے لیے کام کرتے ہیں بیک گاڑی والوں نے کاروبار کو مکمل طور علاقائی لوگوں کے لیئے بند کر رکھا ہے آپ اندازہ لگائے کوئٹہ میں ایرانی تیل دالبندین سے آپ کو سستا ملتا ہے جس کی مین وجہ یہی ہے سارا تیل بڑی گاڑیاں اٹھا کر کوئٹہ آگے دیگر صوبوں کو اسمگلنگ کرتے ہیں پریس کانفرنس میں دھرنا پر بیٹھے لوگوں کا کہنا تھا ہم ایم پی اے چاغی ، حکومت بلوچستان، کمشنر رخشان ڈویژن، ڈپٹی کمشنر چاغی، کلکٹر کسٹم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ خدارا بیک گاڑیوں کو روکے اور بند کریں بصورت دیگر ہم پاک ایران آر سی ڈی شاہراہ کو بلاک کرکے اپنی احتجاج کو وسعت دینگے جس کی تمام تر زمہداری انتظامیہ پر عائد ہوگا . . .

متعلقہ خبریں