بلوچستان

بالادست اشرافیہ تمام اداروں کو بزور طاقت کنٹرول کررہی ہے، پشتون قوم پرست جماعتیں


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)مترقی ملت پال جمہوری سیاسی جماعتوں کے رہنماوں نے کہا ہے کہ بالادست اشرافیہ تمام اداروں کو بزور طاقت کنٹرول کررہی ہے ڈی ایچ اے، این ایل سی، عسکری سیمنٹ عسکری پٹرول پمپ سے لیکر سڑک کی تعمیر تک جب دفاعی ادارہ ملوث ہو تو اس کے کردار پر بات کا حق رکھتے ہیں گزشتہ 8مہینوں سے چمن میں پرامن احتجاج پر تشدد اس کے نتیجے میں غریب پرور محنت کشوں کی قتل وقتال اغوا برائے تاوان اس ریاست کی پشتونوں سے متعلق طویل المیعاد پالیسیوں کی تسلسل ہے چمن سے لیکر باجوڑ تک پشتونوں پر گھیرا تنگ اور انہیں مرگ و زیست کے کنارے لا کھڑا کردیا ہے یہ حالات مترقی جمہوری سیاسی جماعتوں سے متحد ہونے اپنے قوم کی بقا زبان کی ترویج کلتور کے فروغ تاریخ کی تحفظ کیلئے آگے آنا ہوگا جس کا آغاز کوئٹہ میں چھ جماعتی اتحاد سے ہوچکا ہے ان خیالات کا اظہار عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی پشتون خوا نیشنل عوامی پارٹی کے صوبائی صدر نصراللہ خان زیرے نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے صوبائی صدر احمد جان خان پشتون خوا نیشنل عوامی پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری فقیر خوشحال کاسی عوامی نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر ثنااللہ کاکڑ نیشنل ڈیموکریٹک کے صوبائی سیکرٹری مالیات عبدالمالک بہار اے این پی کے ضلعی جنرل سیکرٹری حمزہ کاکڑ پشتون خوا نیشنل عوامی پارٹی کے ضلعی ڈپٹی سیکرٹری ندا سنگر نے باچاخان چوک کوئٹہ میں چمن پرلت کی حمایت میں ایک احتجاجی جلسے سے خطاب کے دوران کیا اس سے پہلے میٹروپولیٹن کوئٹہ کے سبزہ زار سے عظیم الشان ریلی نکالی گئی جو انسکمب روڈ کندھاری بازار سے ہوتی ہوئی باچاخان چوک پر احتجاجی جلسے میں تبدیل ہوئی مظاہرے کے شرکا چمن پرلت کی حمایت،شہدا کی قربانیوں کو سرخ سلام،معاشی قتل عام،پشتون خوا اور بلوچستان میں بدامنی کے خلاف فلک شگاف شعار دے رہے تھے مقررین نے کہا کہ ڈیورنڈ لائن پر گزشتہ 77 سالوں سے تجارت پیشہ افراد اور قبائل کی آمد و رفت جاری تھی اور اس وقت بھی جاری تھی جب کابل میں بقول یہاں کے ریاستی واکداران کے مخالف نظر کے حکمران موجود ہوتے تھے آج جب وہاں اس ریاست کے پروردہ حمایت یافتہ قوتیں اقتدار پر براجمان ہے آج ڈیورنڈ لائین پر اس کی کیوں ضرورت پیش آئی مقررین نے کہا کہ چمن ژوب شیرانی دکی شاہرگ کھوسٹ ہرنائی میں وسائل کو لوٹنے کی خاطر وہاں بدامنی مسلط کی جاچکی ہے مقصد صرف وہاں کے مسائل کو ہڑپ کرنا ہے مقررین نے کہا کہ اس ملک میں محکوم اقوام کو ہر شعبے میں امتیازی سلوک کا سامنا ہے سپورٹس کے میدان ہو تجارت ہو تعلیمی ادارے ہو یا پھر پشتونوں کے ٹرانسپورٹ ہو انہیں نشانے پر رکھا گیا ہے یہ تمام تر صورت حال کیلئے ہمیں متحد و متفق ہونا ہوگا اور عید کے بعد دکی ژوب اور ہرنائی سمیت صوبہ بھر میں چمن پرلت،ماشکیل دھرنا، ژوب گستوئی شاہرگ دکی گوادر میں بدامنی کے خلاف مظاہرے کئے جائیں گے۔

متعلقہ خبریں