بجٹ میں نئی، ہائبرڈ اور لگژری الیکٹرک گاڑیوں پر کون سے ٹیکس عائد ہوں گے؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئندہ مالی سال 25-2024 کا بجٹ پیش کردیا ہے، بجٹ کے پیش ہوتے ہی ہر خاص و عام کی نظر ہوتی ہے کہ کون سے نئے ٹیکس عائد ہوں گے، بہت سے لوگوں کی اس میں بھی دلچسپی ہوتی ہے کہ گاڑیوں پر کتنا ٹیکس عائد ہوگا۔
بجٹ میں ہائبرڈ گاڑیوں اور لگژری الیکٹرک گاڑیوں کی درآمدی ڈیوٹی پر خصوصی رعایت ختم، نئی گاڑیوں کی خریداری پر ایڈوانس ٹیکس انجن کیپیسٹی کے بجائے گاڑی کی قیمت کے تناسب سے وصول کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
نئی گاڑیوں پر ایڈوانس ٹیکس
بجٹ تقریر کے دوران وزیر خزانہ نے گاڑیوں پر ٹیکس کے حوالے سے قوانین میں ترمیم کرنے کی تجویز پیش کی ہے، موجودہ قوانین کے تحت 2 ہزار سی سی تک کی نئی گاڑیوں کی خریداری پر ایڈوانس ٹیکس انجن کیپیسٹی (سی سی) کی بنیاد پر وصول کیا جاتا تھا، اس قانون میں اب ترمیم کی تجویز پیش کی گئی ہے کہ اس ٹیکس کو سی سی کے بجائے گاڑی کی قیمت کے تناسب سے وصول کیا جائے۔
وزیر خزانہ نے کہاکہ گاڑیوں کی قیمتوں میں کافی اضافہ ہو چکا ہے، اس لیے ٹیکس بھی زیادہ وصول کرنے کے لیے تجویز پیش کی ہے، نئی گاڑیوں کی خریداری پر ایڈوانس ٹیکس انجن کیپیسٹی (سی سی) کے بجائے گاڑی کی قیمت کے تناسب سے وصول کیا جائے۔
الیکٹرک اور ہائبرڈ گاڑیاں
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بجٹ تقریر کے دوران بتایا کہ نئی ہائبرڈ ٹیکنالوجی کے باعث عام گاڑیوں کی نسبت ان گاڑیوں کی قیمتیں زیادہ تھیں جس کے باعث 2013 میں ہائبرڈ گاڑیوں کی درآمدی ڈیوٹی پر خصوصی رعایت دی گئی تھی، تاہم اب عام گاڑی اورہائبرڈ گاڑیوں کی قیمتوں میں فرق بھی کم ہوگیا ہے اور ہائبرڈ گاڑیاں لوکل بھی بننا شروع ہوگئی ہیں، اس لیے مقامی صنعت کو فروغ دینے کے لیے اب ہائبرڈ گاڑیوں کی درآمدی ڈیوٹی پر خصوصی رعایت ختم کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔
الیکٹرک لگژری گاڑیاں
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہاکہ حکومت کی جانب سے ماضی میں الیکٹرک لگژری گاڑیوں کی درآمد پر رعایت دی جاتی تھی، لیکن اب یہ رعایت اس لیے واپس لی جارہی ہے کہ جو شخص 50 ہزار ڈالر کی گاڑی امپورٹ کرتا ہے اس کو ٹیکس پر چھوٹ نہیں ملنی چاہیے۔