بلوچستان حکومت اور یورپی یونین کے ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ پروگرام کے بہترین نتائج سامنے آئیں گے، سرفراز بگٹی
اس موقع پر وزیر اعلیٰ میر سرفراز احمد بگٹی نے بلوچستان میں ایسے منصوبوں کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے تعلیمی اداروں کو مضبوط اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے میں ان کے کردار پر روشنی ڈالی . وزیر اعلیٰ میر سر فراز احمد بگٹی نے کہاکہ یہ پروگرام ہمارے نوجوانوں کو اہم مہارتوں سے آراستہ کرنے کا مقصد رکھتا ہے جس سے وہ بلوچستان کی اقتصادی ترقی میں نمایاں کردار ادا کر سکیں گے بلوچستان کے نوجوانوں کے لئے یہ پروگرام اہم ہے صوبائی حکومت کا نوجوانوں کی موجودہ وقت کے مطابق تعلیم کی فراہمی ترجیح ہے نوجوانوں کو ٹریننگ کے مواقع فراہم کرنے والوں کے شکر گزار ہیں اس طرح کے پروگرام صوبے کے نوجوانوں کو جدید تربیت فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں . انہوں نے کہاکہ بلوچستان حکومت اور یورپی یونین کے اس طرح کے پروگرام کے بہترین نتائج سامنے آئیں گے ہمارا پروگرام ہے کہ دو سال کے دوران 30 ہزار نوجوانوں کو تربیت کے لئے بیرون ملک بھیجے جائیں امید ہے کہ لگن سے کام کرتے ہوئے ہم یہ گول حاصل کر لیں گے . یورپی یونین کی سفیر ڈاکٹر رینا کیونکا نے بھی بلوچستان کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لئے اس پروگرام کی اہمیت پر زور دیا . انہوں نے کہاکہ ہمارا ماننا ہے کہ اس صوبے کے نوجوانوں کو روزگار کے قابل ہنر سکھانے سے نہ صرف ہر نوجوانوں کوکمائی کے بہتر مواقع ملیں گے بلکہ اس سے بلوچستان کے مستقبل، معیشت اور سماجی حالات میں بھی بہتری آئے گی، اس موقع پر کراچی میں جرمن قونصل جنرل ڈاکٹر روڈیگر لوٹز نے کہاکہ ٹیم یورپ کے شراکت دار، جرمنی اور یورپی یونین، قومی اور صوبائی حکام کے ساتھ مل کر روزگار کے مواقعوں کو بہتر بنانے پر کام کر رہے ہیں اس سے نوجوانوں کو بہتر ملازمتیں ڈھونڈنے میں مدد ملے گی ،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرپرسن نیوٹیک گلمنہ بلال احمد نے ملک کے ٹیویٹ شعبے کو تبدیل کرنے کے لئے ٹیم یورپ کے اقدام کی سراہا اور کہا کہ نیوٹیک اس وژن کو حقیقت میں بدلنے کے لئے بھرپور کوشش کرے گا،ٹیویٹ سیکٹر سپورٹ پروگرام پانچ سالہ منصوبہ ہے جس کا مقصد پاکستان کی سماجی و اقتصادی حالات کو بہتر بنانا ہے تاکہ خواتین اور مردوں دونوں کو زیادہ مطلوب پیشوں میں تربیتی مواقعوں تک رسائی فراہم کی جا سکے . یہ پروگرام پاکستان میں انسانی وسائل کی ترقی کو فروغ دینے کے لئے ٹیویٹ اداروں کے ساتھ تعاون کرتا ہے جو نوجوان خواتین اور مردوں کو سبز اور ڈیجیٹل شعبوں میں ملازمتوں کے لئے تیار کرتے ہیں جرمن ادارہ برائے بین الاقوامی تعاون (جی آئی زیڈ)، جی ایم بی ایچ اور برٹش کونسل کی مشترکہ کوششوں سے یہ منصوبہ ٹیویٹ اداروں کی جامع بہتری کی جانب کام کر رہا ہے یہ بہتری دیگر تعلیمی اصلاحات کے ساتھ ساتھ چلے گی جس کا حدف خاص طور پر نوجوانوں کو بااختیار بنانا ہو گا . . .