مخصوص نشستوں سے متعلق کیس؛آپ سیکشن سے ایک لفظ لے کر اپنے کیس کو نہیں چلا سکتے، چیف جسٹس

اسلام آباد(قدرت روزنامہ)سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں چیف جسٹس نے کہا کہ آپ سیکشن سے ایک لفظ لے کر اپنے کیس کو نہیں چلا سکتے، آپ دکھائیں کہ سنی اتحاد نے کیا پارٹی لسٹ دی؟ فیصل صدیقی نے عدالت کو بتایا کہ جی سنی اتحاد کونسل نے لسٹ دی تھی .

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت وقفہ کے بعد دوبارہ شروع ہوگئی ہے .

بیرسٹر گوہر نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے ہمیں آزاد ڈکلیئر کیا تھا، 107 ایم پی اے نے پنجاب میں سنی اتحاد کونسل کو جوائن کیا، کسی بھی پولیٹیکل پارٹی کو اس کی جیتی ہوئی سیٹیوں سے زیادہ نہیں دی جاسکتی .

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ سیکشن سے ایک لفظ لے کر اپنے کیس کو نہیں چلا سکتے، آپ دکھائیں کہ سنی اتحاد نے کیا پارٹی لسٹ دی؟ فیصل صدیقی نے عدالت کو بتایا کہ جی سنی اتحاد کونسل نے لسٹ دی تھی، جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ پہلی لسٹ الیکشن کمیشن کو مخصوص وقت کے اندر لسٹ دینی ہوتی ہے، کیا آپ نے دی؟ جس پر فیصل صدیقی نے کہا کہ مخصوص وقت میں الیکشن کمیشن کو لسٹ نہیں دی لیکن شیڈول کا مسئلہ ہے سیکشن کا نہیں، میں سیکشن 104 کی ذیلی شق چار دکھانا چاہتا ہوں، اس سیکشن کے مطابق کسی جماعت کی ترجیحی فہرست ختم ہونے پر نیا شیڈول دیا جا سکتا ہے، سیٹیں الیکشن کے بعد ملتی ہیں تو الیکشن کمیشن نیا شیڈول جاری کرے .

جسٹس منصورعلی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ آپ نے بتانا کہ آپ سیاسی جماعت ہیں، لسٹ کو ہم بعد میں دیکھ لیتے، اگر سنی اتحاد سیاسی جماعت نہیں تو کیا آزاد امیدوار دو سیاسی جماعتوں کو جائیں گے یا صرف اپنے امیدوار ہی ملیں گے .

وکیل فیصل صدیقی نے کہا کہ سیاسی جماعت کو جیتی گئی سیٹوں سے زیادہ نہیں مل سکتیں، میرا نکتہ ہے کہ مخصوص نشستیں خالی نہیں چھوڑی جا سکتیں، جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ جو سیٹیں جیتی انہی کے حساب سے مخصوص نشستیں ملیں گی، جس پر فیصل صدیقی نے کہا کہ سپریم کورٹ کو دیکھنا ہے کہ خالی نشستوں کو کیسے فِل کرنا ہے .

جسٹس منصورعلی شاہ نے کہا کہ اگر آپ سیاسی جماعت نہیں تو خالی نشستیں کہاں جائیں گی؟ فیصل صدیقی نے کہا کہ سپریم کورٹ کو پھر دیکھنا ہوگا کہ آزاد امیدوار کون ہیں، جسٹس منصورعلی شاہ نے فیصل صدیقی سے استفسار کیاکہ اگر دس لوگ کسی پارٹی میں شامل نہیں ہوتے تو کیا ان کی سیٹیں خالی رہ جائیں گی؟ .
وکیل فیصل صدیقی نے کہا کہ سنی اتحاد سیاسی جماعت ہے یا نہیں، اس پر سوال اٹھا ہی نہیں، الیکشن کمیشن نے اقرار کیاہے کہ سنی اتحاد کونسل سیاسی جماعت ہے، اگر سپریم کورٹ اپیل منظور کرتی تو پھر تین روز کے اندر والی سٹیج سے نشستوں کے حوالے سے کام شروع ہوگا .

. .

متعلقہ خبریں