نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بے شک عدم مساوات، عالمی دہشت گردی، بین الاقوامی جرائم کا مقابلہ کوئی بھی ایک ملک اکیلے نہیں کرسکتا، پاکستان بلاک پالیٹکس میں تعاون کے نظریہ کو تصادم کے نظریہ پر ترجیح دیتا ہے اور علاقائی تناظر میں پاکستان ایک پرامن ہمسائیگی کے اصول پر کارپند ہے . ’اس اصول پر کاربند رہتے ہوئے ہم قومی اقتصادی ترقی پر پیش رفت کر سکتے ہیں‘ . وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ عالمی سیاست میں ایک دور ختم ہو رہا ہے تو نیا دور شروع ہو رہا ہے، دنیا میں ملٹی پولیرٹی کا تصور ابھر رہا ہے، یورپ اورمشرق وسطی میں متعدد تنازعے جاری ہیں . غزہ میں بچوں اور عورتوں کی نسل کشی ہورہی ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھی مظالم کا سلسلہ جاری ہے . ’اسلامو فوبیا کا خطرہ منڈلا رہا ہے‘ . انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کا بڑا چیلنج دنیا کو درپیش ہے، پاکستان ایک تزویراتی جگہ پر موجود ہے، پاکستان قدرتی طور پر عالمی تزویراتی ماحول سے متاثر ہو رہا ہے . ان کا کہنا تھا کہ طالبان کے ٹیک اوور کے بعد پاکستان نے حقیقت پسندانہ سوچ ہے کہ پاکستان افغانستان سرزمین کے کسی بھی ملک کے خلاف دہشت گردی میں استعمال نہ ہونے پر کاربند ہے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ عالمی تعاون و یکجہتی کو نظر انداز کیا جا رہا ہے، عالمی طاقتوں میں مخاصمت دنیا میں چیلنجز کو بڑھا رہی ہے جس کی وجہ سے ایک نئی سرد جنگ کا خوف دنیا کو ڈرا رہا ہے . عالمی سیاست و تاریخ کے تناظر میں پاکستان کو احتیاط سے قدم اٹھانے ہیں .
متعلقہ خبریں