آئندہ الیکشن میں عمران خان اور پی ٹی آئی کہیں نظر نہیں آ رہے، الیکشن 2023سے متعلق تہلکہ خیز پیشنگوئی
آرڈیننس سے شارٹ ٹرم فائدہ ہوسکتا ہے، پی ٹی آئی کو خیال کرنا چاہئیے کہ وہ سیاسی جماعت ہے، آئندہ الیکشن میں لوگ سب باتوں کا حساب کتاب لیں گے . قانون سازی پارلیمنٹ سے ہونی چاہیئے، اپنی مرضی کے قانون آرڈیننس کے ذریعے لائے جاتے ہیں، آئندہ انتخابات میں پی ٹی آئی کہیں نظر نہیں آ رہی . اگر قانون سازی کرنی ہے تو عوام کے لیے کریں . وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پینڈورا لیکس کی آزاد انہ تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا . سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ تحقیقات کا پیمانہ جو دوسروں کےلیے رکھتے ہیں اپنے لیے بھی وہی رکھیں . جن وزرا کی آف شور کمپنیاں سامنے آئی ہیں ان کوکابینہ سے الگ کیا جائے . عمران خان نے کہا تھا کہ آف شور اکاونٹ ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ کے لیے استعمال ہوتے ہیں . عمران خان نے 2016ء میں آف شور اکاؤنٹ رکھنے والوں کو چور کہا تھا، اب جن وفاقی وزرا ءکے نام پنڈورا پیپرز میں آئے ہیں وہ پہلے عہدوں سے استعفے دیں . خیال رہے کہ پانامہ پیپرز کے بعد پنڈورا پیپرز نے پاکستان کی سیاست میں ہلچل مچا دی ، پنڈورا پیپرز میں سات سو پاکستانیوں کے نام شامل ہیں جن میں ملک کے کاروباری افراد کے نام شامل ہونے کے ساتھ ساتھ کئی سیاستدانوں اور حکومتی عہدیداروں کے نام بھی شامل ہیں . پنڈورا پیپرز کے بعد وزیراعظم عمران خان نے تحقیقاتی سیل قائم کیا لیکن اپوزیشن نے اس تحقیقاتی سیل کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ جن حکومتی نمائندوں کا نام پنڈورا پیپرز میں آیا ہے کہ عمران خان اُن کو اپنی کابینہ سے نکالیں . . .