مرحوم واجہ بشیر احمد بلوچ پبلک لائبریری جلد بحال کی جائے، تربت کے طلبا کا مطالبہ
تربت(قدرت روزنامہ)کلاتک سے تعلق رکھنے والے طلبہ نے کہا ہے کہ ہمیں انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ مرحوم واجہ بشیر احمد بلوچ پبلک لائبریری، کلاتک، کیچ ابھی تک کھولی نہیں گئی ہے، ٹھیکیدار اس کام میں کوئی دلچسپی نہیں لے رہا ہے، جب بھی ہم طلباءاس سے لائبریری کے بارے میں پوچھتے ہیں تو وہ کل یا پرسوں انشاءاللہ کام مکمل ہونے کا وعدہ کرتا ہے، لیکن دو سال سے ہمیں اسی طرح تسلی دی جا رہی ہے اور لائبریری کا کام رکا ہوا ہے، ہم طلباءنے کئی بار ڈائریکٹر لائبریری سے بھی ملاقات کی ہے، جنہوں نے بھی ہمیں یقین دلایا کہ انشاءاللہ جلد ہی لائبریری کو فعال کیا جائے گا، مگر آج تک لائبریری بند ہے اور کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ،لائبریری کی بندش سے نہ صرف طلباءبلکہ پورا معاشرہ متاثر ہو رہا ہے، ایک لائبریری معاشرتی ترقی اور علمی تبادلے کا اہم مرکز ہوتی ہے جہاں طلباءمطالعہ کرنے، تحقیق کرنے اور اپنی علمی صلاحیتوں کو نکھارنے کے مواقع پاتے ہیں، لائبریری بند ہونے سے طلباءکو علمی وسائل تک رسائی میں مشکلات پیش آ رہی ہیں، جو ان کی تعلیمی ترقی میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔لہٰذا ہم کلاتک کے طلباءحکومت اور مقامی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس بنیادی مسئلے پر فوری توجہ دیں اور لائبریری کو دوبارہ کھولنے کے لیے ضروری اقدامات کریں، لائبریری صرف کتابوں کا ذخیرہ نہیں بلکہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں معاشرتی ترقی اور علمی تبادلے کے مواقع ملتے ہیں، ہمیں امید ہے کہ حکومت اور مقامی حکومت اس مسئلے کو سنجیدگی سے لے گی اور لائبریری کو دوبارہ کھولنے کے لیے فوری اقدامات کرے گی تاکہ ہمارے طلباءاور معاشرہ اس عظیم علمی مرکز سے دوبارہ فائدہ اٹھا سکیں۔