راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل،ڈی جی اینٹی کرپشن کے بڑے انکشافات ‎

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن گوہر نفیس نےرنگ روڈ سے متعلق تہلکہ خیز انکشافات کر دیے . تفصیلات کے مطابق لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا ہے کہ حکومت کی منظوری کے بغیر 2 ارب 60 کروڑ روپے خرچ کیے گئے ہیں جبکہ اراضی حصول کے واجبات کی ادائیگی میں بھی بڑا ہاتھ مارا گیا ہے .

انکا کہنا تھا کہ جتنی سوسائیٹز تھیں ان کی خریداری کاآغاز 2020میں ہوا . سابق کمشنر محمد محمود نے بغیر منظوری اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے 2ارب ساٹھ کروڑ خرچ کیے ہیں . رنگ روڈ کی الائنمنٹ میں تبدیلی سے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کو فائدہ پہنچایا گیا ہے . ، جس کی وجہ سے راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل میں کمشنر راولپنڈی محمد محمود اور چیئرمین لینڈ ایکوزیشن وسیم تابش کو گرفتار کرلیا گیا ہے کیوں کہ وسیم تابش نے کرپشن کے بعد کروڑوں روپے کی جائیداد خریدی جب کہ سابق کمشنر محمد محمود کے اثاثہ جات کی انکوائری جاری ہے . قبل ازیں اینٹی کرپشن پنجاب نے راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل معاملہ مزید تحقیقات کیلئے قومی احتساب بیورو (نیب) کو بھیج دیا ہے . ذرائع کے مطابق ڈی جی اینٹی کرپشن گوہر نفیس راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل کی تحقیقاتی رپورٹ وزیراعظم عمران خان کو پیش کر دی ہے . رپورٹ کے مطابق اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب نے 21 ہزار صفحات کی چھان بین کی اور ایک سو کے قریب افراد کے بیانات ریکارڈ کیے . تحقیقات سے معلوم ہوا کہ رنگ روڈ کی الائنمنٹ تبدیل کرنا اور غیر قانونی ایوارڈ ہونا ثابت ہو گیا ہے . رنگ روڈ کی الائنمنٹ تبدیل کرنے کی منظوری صوبائی ڈویلپمنٹ بورڈ سے نہیں لی گئی . رپورٹ میں بتایا گیا کہ اینٹی کرپشن پنجاب نے پراجیکٹ ڈپٹی ڈائریکٹر اور دیگر متعلقہ کیخلاف مقدمہ درج کر لیا ہے . اس کے علاوہ پراجیکٹ ڈائریکٹر کا وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ہدایات لینے کا دعویٰ بھی غلط ثابت ہوا ہے . رپورٹ کے مطابق پراجیکٹ ڈائریکٹر اور ڈپٹی پراجیکٹ ڈائریکٹر نے ہاوَسنگ سوسائیٹیز کو فائدہ پہنچانے کیلئے 5 نئی انٹر چینج تجویز کی ہیں . رپورٹ کے مطابق رنگ روڈ منصوبے میں وزیر اعظم کی ہدایات کی خلاف ورزی کی گئی ہے . منصوبے کی لاگت میں پی سی ون میں تبدیل کرنے سے 10 ارب کا اضافہ ہوا ہے . ‎ . .

متعلقہ خبریں