آزادکشمیر میں بجلی کے حیران کن بل، 392 یونٹ کا بل صرف 2352 روپے

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)آزاد کشمیر کے محکمہ برقیات نے رواں ماہ گھریلو اور کمرشل صارفین کو نئے ٹیرف کے مطابق بجلی کے بل جاری کر دیے، نئے ٹیرف کے مطابق 100 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو 3 روپے فی یونٹ جبکہ 100 سے 300 یونٹ تک استعمال کرنے والوں کو 5 روپے فی یونٹ کے حساب سے بل جاری کیے گئے ہیں . اسی طرح 300 یونٹ سے زیادہ استعمال کرنے والے صارفین کو 6 روپے فی یونٹ کے حساب سے بجلی بل جاری کیے گئے ہیں، جبکہ کمرشل صارفین کو 15 روپے فی یونٹ کے حساب سے بجلی بل جاری کیے گئے ہیں .

نئے ٹیرف کے مطابق جاری کیے گئے بلوں کی تفصیلات کچھ یوں ہیں کہ اگر ایک گھریلو صارف نے 392 یونٹ بجلی استعمال کی ہے تو 6 روپے فی یونٹ کے حساب سے اسے 2352 روپے کا بل جاری کیا گیا ہے . اسی طرح ایک گھریلو صارف نے اگر 51 یونٹ بجلی استعمال کی ہے اور اس کو 3 روپے فی یونٹ کے حساب سے 153 روپے کا بجلی بل دیا گیا ہے . واضح رہے کہ آزاد کشمیر حکومت نے بجلی کے اس نئے ٹیرف کا نوٹیفکیشن رواں سال عوامی احتجاج کے بعد جاری کیا تھا . رواں سال مئی میں جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی سرپرستی میں 4 روز تک جاری رہنے والی عوامی تحریک میں یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ آزاد کشمیر کے عوام کو پن بجلی کی پیداواری لاگت پر بجلی فراہم کی جائے اور آٹے پر مزید سبسڈی دی جائے . اس تحریک کے دوران ایک پولیس آفیسر اور 3 عام شہری جاں بحق ہوئے تھے، جبکہ 300 کے قریب افراد زخمی ہوئے تھے جن میں زیادہ پولیس اہلکار تھے . یہ تحریک آزاد کشمیر حکومت کے خلاف تھی اور ایکشن کمیٹی کا موقف تھا کہ آزاد حکومت پاکستان سے 2 روپے 59 پیسے فی یونٹ بجلی خرید کر عوام کو مہنگی فروخت کررہی جس سے سالانہ اربوں روپے منافع کمایا جاتا ہے . بعد ازاں عوامی احتجاج کی تحریک کو ختم کرنے کے لیے وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے فوری طور پر 23 ارب روپے آزاد کشمیر حکومت کو منتقل کردیے تھے جس کے بعد آٹا اور بجلی سستی کرنے کے نوٹیفکیشنز جاری کیے گئے تھے . بجلی کے نئے ٹیرف کی وجہ سے مالی مشکلات کی شکار حکومت پاکستان پر بے پناہ بوجھ پڑا، آزاد کشمیر کو سستی بجلی فراہم کرنے کے لیے حکومت پاکستان نے رواں مالی سال کے لیے 108 ارب روپے مختص کیے ہیں جبکہ گزشتہ سال حکومت پاکستان نے بجلی کی سبسڈی کے لیے لگ بھگ 80 ارب روپے فراہم کیے تھے . . .

متعلقہ خبریں