بلوچستان

ڈرائیوروں کو تپتے صحرا میں چھوڑنا انسانی حقوق کی تذلیل ہے، نیشنل پارٹی


دالبندین(قدرت روزنامہ)نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام دالبندین پریس کلب کے سامنے مظاہرہ مظاہرین سے نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر میر عاطف بلوچ ضلعی رابطہ سیکرٹری محمد بخش عمران بلوچ تحصیل سیکرٹری غلام اللہ بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز پاک افغان سرحد پر سیکورٹی فورسز کی جانب مزدوری کرنے والے ڈرائیورز کے گاڑیوں کو تحویل میں لیکر مزدور ڈرائیورز 48 ٹمپریچر گرمی اور تپتی صحرا میں پیدل روانہ کرنا انتہائی قابل مذمت عمل ہے نیشنل پارٹی چاغی سیکورٹی فورسز کی اس عمل پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے ضلع چاغی ایک سرحدی علاقہ ہے یہاں کے لوگوں کا گزر بسر بارڈرز کے ساتھ ہیں اب میں دیکھ رہے ہیں فورسز کی جانب سے بار بار انسانی حقوق کی تذلیل کی جارہی ہے مقررین نے خطاب میں بتایا اگر فورسز نے ان گاڑی ڈرائیورز کو مبینہ طور پر گاڑی سمیت پکڑ لیا تھا انسانیت کے ناطے انھیں اپنی تحویل میں لیکر نوکنڈی انتظامیہ کے حوالے کرتا اس طرح شدید گرمی تپتی صحرا میں انھیں پیدل روانہ کرنا ناقابل برداشت عمل ہے انھوں نے مزید بتایا ضلع چاغی معدنی وسائل سے مالا مال ہے مگر المیہ دیکھے چاغی کے نوجوانوں دو وقت کی روٹی کے لیے اپنی زندگی قربان کررہے ہیں تاکہ ان کے بچے کی پیٹ پالنے کیلئے دو وقت کا چولہا جل سکیں ریکودک اور سیندک پروجیکٹ میں چاغی کے نوجوانوں کو میرٹ کے بنیاد پر روزگار دیتے ہیں تو آج چاغی کے باسی اس طرح تپتی صحرا میں خوار نہیں ہوتے انھوں نے مزید کہا چاغی کے محنت کش مزدوروں کے ساتھ جو رویہ فورسز کی جانب رکھا جارہا ہے شاید دشمن ملک کے فورسز بھی اس طرح نہ کریں نیشنل پارٹی نے احتجاجی مظاہرہ میں سیکورٹی فورسز کے اعلی حکام چاغی انتظامیہ اور قبائلی عمائدین اور معتبرین کی خاموشی پر بھی سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے اس اہم مسئلہ پر سب کو آواز بلند کرنا چایئے تھے مگر المیہ دیکھے کسی نے بھی ایک مذمتی بیان تک گوارہ نہیں سمجھا نیشنل پارٹی چاغی کے مظلوم اور محکوم عوام کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑیگا ہر فورم پر انکے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے۔

متعلقہ خبریں