کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں بارکھان کے ضلعی صدر صدیق کھیتران ، گلزار عرف راجہ سمیت دیگر پارٹی کارکنوں پر مقدمات ، گھر پر چھاپے ، چادر و چار دیواری کے تقدس کی پامالی اسی طرح بلوچستان کے مختلف علاقوں میں سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں ، چھاپوں ، چار و چار دیواری کے پامالی ، بے بنیاد مقدمات کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نام نہاد جمہوریت کے دور میں بلوچ ، پشتون ، ہزارہ ، سیلٹرز سمیت ہر ایک سے آواز بلند کرنے کے حق کو بھی چھینا جا رہا ہے عملا بلوچستان میں جمہوریت دکھائی نہیں دے رہی صرف حکمرانوں کی لفاظی دعو?ں تک جمہوریت محدود ہے اکیسویں صدی سماجی انصاف ، جمہور کا دور ہے لیکن بلوچستان میں اس کے برعکس معاملات چلائے جا رہے ہیں ماضی کی طرح اب بھی آمرانہ روش پر حکمران عمل پیرا ہیں حالیہ رونما ہونے والے واقعات نے حکومتی دعو?ں کا پول کھول دیا ہے حکمران اب بھی برملا کہتے نہیں تھکتے کہ ہر کسی کو احتجاج حاصل ہے لیکن بلوچستان کے عوام سے جینے کا حق بھی چھیننا جا رہا ہے حالانکہ انسانی بنیادی حقوق سے متعلق آئین میں سب کچھ واضح ہے آزادی اظہار رائے کا حق ہر شہری کو حاصل ہے جسے روکا نہیں جا سکتا حکمران خود آئین پر عمل نہیں کرتے تو حالات گھمبیر ہو جاتے ہیں بیان میں کہا گیا ہے کہ بارکھان سمیت بلوچستان بھر میں سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کو رہا کر کے ان پر قائم مقدمات ختم کئے جائیں چادر و چار دیواری کی پامالی کے سلسلے کو روکا جائے بلوچ روایات کو پا?ں تلے نہ روندا جائے – . .
متعلقہ خبریں