کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سابق وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ ایڈوکیٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ کئی دنوں سے بلوچستان میں خواتین بچیاں اور بلوچ فرزند سراپہ احتجاج ہیں اور دھرنے پر بیٹھے ہیں لاپتا افراد سمیت بلوچستان کے جملہ مسائل اور بلوچ یکجہتی کمیٹی جو مطالبات ہیں انہیں تسلیم کیا جائے لیکن حکمرانوں اور مقتدرہ مزاج اور موڑ سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ حکمران بلوچستان کے حالات کو مزید خراب کرنا چاہتے ہیں ماضی کی طرح حکمرانوں نے جو غلطیاں کی اب حکمران مزیداسی غلطیوں پہ عمل پیرا ہیں اس تپتی ہوئی دھوپ میں گوادر پہ دھرنے میں بیٹھے ہوئے ہیں حکمران لاپتا افراد کی بازیابی کو یقینی بناتے لیکن انہوں نے 50 لاکھ روپے اعلان کر کے بلوچوں کی زخموں پر نمک پاشی کی ہے پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں پارٹی نے تحریک انصاف کے دور میں 450 س سے زیادہ بلوچ لاپتہ افراد بازیاب کروائیں لیکن موجودہ حکمران بلوچستان کے معاملات کو مزید بورانی کیفیت سے دو چار کر کے اپنی نائل حکمرانی کو تول دینا چاہتے ہیں مذاکرات افام تفہیم سے معاملات بہتر بنائے جا سکتے تھے لیکن ایسا نہیں کیا جا رہا ہے جس سے بلوچستان میں مزید احساس محرومی اور نفرت جنم لیں گے . .