مہدی کا تعلق وسطی افریقی ملک گبون سے ہے اور وہ اس وقت اپنے خاندان میں واحد مسلمان ہیں .
گبون(قدرت روزنامہ)وسطی افریقی ملک گبون سے تعلق رکھنے والے 12 سالہ نومسلم لڑکے نے سعودی عرب میں 44 ویں شاہ عبدالعزیز بین الاقوامی قرآنی مقابلے میں سامعین کو اپنے سحر میں جکڑ لیا .
واضح رہے کہ مہدی نے دو سال قبل اسلام قبول کیا اور وہ اس وقت اپنے خاندان میں واحد مسلمان ہیں . دائرہ اسلام میں داخل ہونے اور قرآن مجید سیکھنے، سمجھنے اور حفظ کرنے کی غیرمعمولی صلاحیت سے سب متاثر ہوگئے .
مہدی اپنے چھوٹے بھائی کے ہمراہ مقامی مسجد کے امام ذکریا کے پاس پہنچا اور اسلام قبول کرنے کا ذکر کیا جس پر امام مسجد حیران ہوگئے . انہوں نے بتایا کہ ’مہدی کی عمر دیکھتے ہوئے پہلے تو لگا کہ شاید مہدی مزاق کررہا ہے‘ .
بعدازاں مہدی کے اصولی فیصلے پر یقین ہونے کے بعد امام مسجد زکریا پر گہرے نقوش مرتب کیے اور انہوں نے اسلام کی تعلیمات سے روشناس کرایا اور دائرے اسلام میں داخل کرنےکے لیے کلمہ پڑھایا .
انہوں نے بتایا کہ مہدی کو عربی حروف تہجی سکھانے کا آغاز کیا گیا، آہستہ آہستہ مختصر قرآنی سورتوں کے بعد مہدی نے قرآن کا ایک چوتھائی حصہ حفظ کرلیا .
زکریا نے اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ دائرہ اسلام میں داخل ہونے کے صرف ایک ہفتے بعد ہی مہدی یومیہ ایک صفحہ حفظ کرنے لگا .
زکریا نے مہدی کی غیر معمولی لگن اور اپنے روحانی سفر میں اس نے جو قابل ذکر پیش رفت کی ہے اس کی تعریف کرتے ہوئے کہا، ”وہ واقعی ایک منفرد نوجوان ہے، ایسا میں نے کبھی نہیں دیکھا . “
اسلام قبول کرنے کے صرف دو سال بعد سعودی عرب میں ایک شاندار قرآنی مقابلے میں مہدی نے شرکت کی اور غیرمتزلزل عزم اور ایمان کی تبدیلی کی طاقت کا ثبوت ہے . اس کی متاثر کن کہانی نے عالمی مسلم کمیونٹی کی توجہ اپنی طرف مبذول کر لی ہے .