شاہد خاقان نے کہا کہ حکومت کو جو تماشے کرنے ہیں وہ اسی چیئرمین نیب کے ذمے ہے، ایک آرڈیننس کے ذریعے چیئرمین نیب کو اگلے چیئرمین کے آنے تک لگایا گیا ہے، حکومت کی توجہ صرف ایک چیز پر ہے کہ اس چیئرمین نیب کو مزید مدت کے لیے کیسے رکھا جائے . انہوں نے کہا کہ حکومت نے مہنگائی اور بےروزگاری کے خاتمے کے لیے کوئی کوشش نہیں کی، ملکی مسائل اور عوام کی تکالیف بڑھتی جا رہی ہیں مگر حکومت کو پرواہ نہیں، ملکی معیشت تباہ ہو رہی ہے مگر وزیراعظم کو پرواہ نہیں . 1 دن یہ حقائق سامنے آئینگے کہ نیب کیوں خاموش تھا؟ شاہد خاقان عباسی ایک سوال کے جواب میں سابق وزیر اعظم نے بتایا کہ پی ڈی ایم کا فیصل آباد میں 16 اکتوبر کو جلسہ ہوگا، جبکہ 18 اکتوبر کو اجلاس ہوگا جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا . پیپلز پارٹی سے متعلق بات کرتے ہوئے شاہد خاقان نے کہا کہ پیپلز پارٹی اپوزیشن کا حصہ ہے مگر پی ڈی ایم کا نہیں ہے، اِن سے اپوزیشن پارٹی کے طور پر مشاورت ہوتی ہے . . .
(قدرت روزنامہ)مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ حکومت کی ساری توجہ اس بات پر ہے کہ چیئرمین نیب کی مدت کیسے بڑھائی جائے، میں تو کہتا ہوں کہ اسے زندگی بھر کے لیے چیئرمین نیب رکھ لیں، آرڈیننس کو عدالتوں اور سینیٹ میں بھی چیلنج کیا جائے گا .
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ایل این جی ریفرنس کی سماعت کے موقع پر احاطۂ عدالت میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ قدرت کا قانون بھی ہے آپ بھلے موجودہ چیئرمین نیب کو زندگی بھر کے لیے رکھ لیں .
متعلقہ خبریں