لندن کے تاریخی مقام سمرسیٹ ہاؤس میں اچانک آگ بھڑک اُٹھی
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وسطی لندن کے تاریخی سمرسیٹ ہاؤس میں ہفتہ کے روز اچانک آگ بھڑک اُٹھی جسے بجھانے کے لیے 125 فائر فائٹرز نے مل کر کام کیا۔
ہفتہ کے روز سوشل میڈیا ایکس پر پوسٹ کی جانے والی ویڈیوز میں دیکھا گیا ہے کہ دریائے تھیمز اور قریبی واٹرلو برج کے اوپر واقع تاریخی عمارت سے دھواں فضا میں بلند ہو رہا ہے۔
سمرسیٹ ہاؤس ٹرسٹ کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ آگ عمارت کے مغربی حصے میں لگی اور اس علاقے میں کوئی فن پارہ موجود نہیں ہے۔ آگ لگنے کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے ۔
لندن فائر بریگیڈ (ایل ایف بی) کا کہنا ہے کہ سمرسیٹ ہاؤس کی پوری سائٹ کو عوام کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ ایکس ہینڈل پر کی گئی ایک پوسٹ میں کہا گیا کہ ’سمرسیٹ ہاؤس کے ایک چھوٹے سے حصے میں آگ لگنے کی وجہ سے یہ سائٹ فی الحال بند ہے‘۔
ویڈیو میں گیلری میں موجود عملہ اور زائرین عمارت کے باہر کھڑے دکھائے گئے ہیں اور کئی گلیوں میں سرمئی دھوئیں کے بادل بلند ہوتے رہے۔ شدید دھوئیں کی وجہ سے لندن ایمبولینس سروس نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ اس علاقے سے دور رہیں اور مقامی کاروباری ادارے کھڑکیاں اور دروازے بند رکھیں۔
سمرسیٹ ہاؤس وسطی لندن میں اسٹرینڈ پر واقع ایک تاریخی عمارت ہے اور فی الحال آرٹ میوزیم کے طور پر استعمال کی جاتی ہے۔ جارجیائی دور کی عمارتیں اور چوک پر واقع یہ عمارت ایک محل کے طور پر جانی جاتی ہے جو ٹیوڈورز کے دور سے تعلق رکھتی ہے۔
اس مقام پر کورٹالڈ گیلری بھی ہے ، جو ایک آرٹ میوزیم ہے جس میں سیموئل کورٹالڈ ٹرسٹ کا مجموعہ ہے ، جس میں قرون وسطی سے لے کر 20 ویں صدی تک کے شاہکار فن پارے رکھے گئے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ یہاں گیلری میں ایڈورڈ مینٹ، کلاڈ مونیٹ اور پال سیزین کے فن پارے بھی رکھے گئے ہیں۔
سمرسیٹ ہاؤس ٹرسٹ کے ڈائریکٹر جوناتھن ریکی نے بتایا کہ جب ‘ویسٹ ونگ’ کے علاقے میں آگ دیکھی گئی تو فوری طور پر جائے وقوعہ کو خالی کرا لیا گیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ ہر کوئی محفوظ ہے، عمارت کے اس حصے میں کوئی قیمتی نوادرات یا فن پارے نہیں ہیں۔
ایل ایف بی کا کہنا ہے کہ اس کا عملہ آگ پر تقریباً قابو پا چکا ہے جو عمارتوں کی چھت کے ایک حصے میں واقع ہیں۔
میٹ پولیس نے بتایا کہ افسران کو 12:25 بجے بلایا گیا اور ایل ایف بی فائر فائٹرز کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ کہ سڑکیں بند ہیں اور خیال کیا جاتا ہے کہ سمرسیٹ ہاؤس کے اندر کوئی نہیں ہے۔