انہوں نے گزشتہ کچھ عرصہ قبل دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ان کا کوئی ذریعہ آمدنی نہیں ہے اوران کے پڑوسی ان کے کھانے پینے کا خیال رکھتے ہیں . 80 کی دیہائی میں فنکاروں کے جھرمٹ میں گھرے رہنے والے ماجد جہانگیر نے شکوہ بھرے انداز میں پوچھے جانے والے سوال پر کہا تھا کہ اب یہاں کوئی نہیں آتا ہے اور خاص طورپرفنکار برادری تو میرے گھر کا رخ بھی نہیں کرتی ہے . ان کا کہنا تھا کہ ایک وقت تھا کہ تمام بڑے نامور فنکار میرے آگے پیچھے پھرتے تھے . ماجد جہانگیر نے کہا ہے کہ فالج کے مرض کی وجہ سے وہ کچھ کرنے کے قابل نہیں ہیں . ان کا کہنا ہے کہ گورنر سندھ نے مالی امداد دینے کا اعلان کیا تھا لیکن اس پر بھی عمل درآمد نہیں ہوا ہے . ہم نیوز کے مطابق ماجد جہانگیر نے صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ ان کی مالی مدد کی جائے اور فنکاروں کے فنڈز سے ان کے لیے ماہانہ وظیفہ مقرر کیا جائے تاکہ وہ اشیائے خورد و نوش اور ادویات کی خریداری کرسکیں . واضح رہے کہ ففٹی ففٹی پی ٹی وی کا وہ پروگرام تھا کہ جس وقت شروع ہوتا تھا تو سڑکیں سنسان اور بازار ویران ہوجاتے تھے . لوگ شادیوں سمیت دیگر تقاریب کا وقت پروگرام کا وقت دیکھ کر رکھا کرتے تھے . ان کا مشہور جملہ اس زمانے میں زبان زد خاص و عام تھا کہ میرا نشانہ دیکھے زمانہ . کوئی نہ بچ کے جائے . . .
کراچی(قدرت روزنامہ) لاکھوں چہروں پہ مسکراہٹ بکھیرنے والے معروف اداکار ماجد جہانگیر نے مالی امداد کی اپیل کردی ہے .
ہم نیوز کے مطابق پاکستان ٹیلی ویژن کے معروف پروگرام ففٹی ففٹی سے شہرت کی بلندیوں پہ پہنچنے والے ماجد جہانگیر گزشتہ کئی سالوں سے فالج کے مرض میں مبتلا ہیں .
متعلقہ خبریں