بیلہ میں سیکورٹی فورسز نے کیمپ کے گیٹ پر تمام شدت پسندوں کو ہلاک کر کے حملہ ناکام بنایا، سرفراز بگٹی
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان کے وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ معصوم شہریوں کے قاتلوں سے بدلہ لیا جائے گا اور انھیں قانون کے مطابق قرار واقعی سزا دی جائے گی۔پیر کی شام کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کا مسئلہ سیاسی نہیں بلکہ یہاں ملک کو کمزور کرنے کے لیے ایک منظم دہشت گردی ہورہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ شرپسند معصوم اور بے گناہ لوگوں کو قتل کرتے ہیں اور پھر بھاگ جاتے ہیں۔ اگر یہ بہادر ہیں تو اپنی بزدلانہ کاروائیوں کے بعد بھاگ نہیں جائیں بلکہ رک جائیں اور سیکورٹی فورسز کا مقابلہ کریں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ ہمیشہ سافٹ ٹارگٹ دیکھتے ہیں اور پھر انہی پر حملہ کرتے ہیں کیونکہ یہ سیکورٹی فورسز کا مقابلہ نہیں کرسکتے ہیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان دہشت گردوں نے اپنا حشر لسبیلہ میں دیکھ لیا جہاں سیکورٹی فورسز نے کیمپ کے گیٹ پر سب کو ہلاک کردیا اور ان کے حملے کو ناکام بنادیا۔میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ یہاں جو دہشت گردی ہورہی ہے اس کے بارے میں کبھی کبھار پاکستان کا سماج کنفیوزڈ لگتا ہے اور یہ سمجھتا ہے کہ یہ سیکورٹی فورسز اور شرپسندوں کی لڑائی ہے حالانکہ یہ لڑائی پاکستان کی لڑائی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف لڑائی صرف سیکورٹی فورسز کی نہیں بلکہ عدلیہ، میڈیا سمیت سب کی لڑائی ہے اور ہم سب نے مل کر اس کو لڑنا ہے۔ یہاں کی سیاسی جماعتوں اور باقی سب کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں یا اس کے مخالفین کے ساتھ۔ حکومت ظالم کے ساتھ نہیں بلکہ مظلوم کے ساتھ کھڑی ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بعض لوگ مذاکرات کی بات کرتے ہیں اور یہ بھی تاثر دیتے ہیں کہ میں مذاکرات کا حامی نہیں ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم مذاکرات کس سے کریں کیونکہ یہ تو صرف بندوق کے منہ سے بات کررہے ہیں اور دہشت گردی کا بازار گرم کررکھا ہے۔میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ جو بھی مذاکرات کرنا چاہتا ہے وہ اسلحہ پھینک دے تو ایسے لوگوں کے لیے مذاکرات کے دروازے ہر وقت کھلے ہیں لیکن ہم دہشت گردی پر خاموش تماشائی نہیں بنیں گے اور اس کے خلاف جو بھی اقدامات کرنے پڑے وہ ہم کریں گے۔انھوں نے کہا کہ جو لوگ اس طرح کی دہشت گردی کررہے ان کی صلاحیت بہت زیادہ نہیں ہے اس لیے آئی بی اوز کے ذریعے ان پر قابو پایا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان ایک طویل و عریض علاقہ ہے اور کبھی کبھار دہشت گردوں کو موقع ملتا ہے ورنہ ہمارے سیکورٹی فورسز نے دہشت گردی کے کئی منصوبوں کو وقوع پذیر ہونے سے پہلے ہی ناکام بنایا ہے۔