پاکستان میں انٹرنیٹ سروسزمکمل بحال ہونے میں کئی دن لگ سکتے ہیں.ترجمان پی ٹی سی ایل

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) پاکستان ٹیلی کمیونکیشن کمپنی(پی ٹی سی ایل)کا کہنا ہے کہ ملک میں انٹرنیٹ کی مکمل بحالی میں کچھ روزلگیں گے اور ویب براﺅزنگ کے ساتھ ساتھ فیس بک، یوٹیوب، انسٹاگرام استعمال کرنے والوں کو بھی مسائل کا سامنا رہے گا. پاکستان بھر کے صارفین کو پیر کے روز سے انٹرنیٹ سروسز تک رسائی میں دشواری کا سامنا ہے ترجمان پی ٹی سی ایل کے مطابق پاکستان میں انٹرنیٹ فراہم کرنے والی بین الاقوامی زیرآب کیبل سسٹم اے اے ای-1 میں خرابی کے نتیجے میں ملک میں انٹرنیٹ سروسز متاثر ہیں اورپی ٹی سی ایل بین الاقوامی سب میرین کنسورشیم کے ساتھ مل کر ملک بھر میں انٹرنیٹ کی صورتحال بحال کرنے کے لیے کام کر رہی ہے. ترجمان پی ٹی سی ایل نے ایک بیان میں کہا کہ ہمیں اپنے صارفین کو پیش آنے والی مشکلات پر افسوس ہے اور جیسے ہی سروسز مکمل طور پر بحال ہوں گی صارفین کو آگاہ کریں گے تاہم ترجمان نے یہ واضح نہیں کیا کہ انٹرنیٹ سروسز کب تک بحال ہوں گی. رپورٹ کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے بھی اس معاملے سے آگاہ کیا پی ٹی اے کے مطابق پاکستان کو انٹرنیٹ کے ذریعے دنیا سے جوڑنے والی بین الاقوامی کیبلز میں سے ایک میں خرابی کے پیش نظر صارفین کو بلا تعطل انٹرنیٹ سروسز کی فراہمی کے لیے متعلقہ سروس پرووائیڈرز کی جانب سے اضافی بینڈوتھ کے ذریعے متبادل انتظامات کیے گئے ہیں. اتھارٹی کے مطابق زیر آب کیبلز میں خرابی کو دور کرنے کے لیے کام جاری ہے تاہم اس میں کچھ وقت لگ سکتا ہے انٹرنیٹ فراہم کرنے والی سروسز کی جانب سے صارفین کو موجودہ مسئلے سے آگاہ کیا جارہا ہے اور جب تک یہ خرابی برقرار رہتی ہے ملک بھر میں صارفین کو انٹرنیٹ کی سست رفتار کا سامنا ہونے کا امکان ہے. آبدوز کیبل کی بحالی کے بارے میں عہدیداروں کے پاس کوئی ETA نہیں ہے اور مکمل طور پر بحال ہونے سے پہلے اس میں لفظی طور پر دن ، ممکنہ طور پر ہفتے لگ سکتے ہیں خیال رہے کہ پاکستان کو بیرونی دنیا سے انٹرنیٹ کے ذریعے جوڑنے والی کیبلز کی تعداد 6 ہے، دو کا ذکر تو اوپر ہوچکا ہے جبکہ دیگر چار میں ٹی ڈبلیو 1 (TW1)، ایس ای ایم ای ڈبلیو ای 3 (SEMEWE3)، ایس ای ایم ای ڈبلیو ای 5 (SEMEWE5) اور AAE1 شامل ہیںان میں سے ایس ای ایم ای ڈبلیو ای 3 محدود گنجائش میں کام کرتی ہے جبکہ دیگر 2 کی تنصیب کچھ سال قبل ہی ہوئی تھی. رواں برس فروری میں انٹرنیٹ فراہم کرنے والے زیر آب کیبل سسٹم میں خرابی پیدا ہوئی تھی جس کے نتیجے میں صارفین کو انٹرنیٹ سروسز تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہوا تھا اس سے قبل اکتوبر 2019 میں پاکستان میں انٹرنیٹ فراہم کرنے والی 2 بین الاقوامی زیرآب کیبلز میں خرابی کے نتیجے میں آن لائن سروسز متاثر ہوئی تھیں یار رہے کہ 2017 میں آئی ایم ای ڈبلیو ای میں خرابی کے نتیجے میں ملک بھر میں انٹرنیٹ سروسز لگ بھگ 2 دن تک متاثر رہی تھیں. . .

متعلقہ خبریں