عالمی دنیا

سیاحوں کا نیوزی لینڈ جانا قدرے مشکل ہوگیا، ٹورازم انڈسٹری پریشان


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)نیوزی لینڈ نے بین الاقوامی سیاحوں پر ٹیکس تقریباً 3 گنا کرنے کا اعلان کیا ہے جس سے ملک کی سیاحت کی صنعت پریشانی کا شکار ہو گئی ہے۔
ملک کی نیشنل پارٹی کی زیر قیادت مخلوط حکومت نے منگل کو کہا کہ وہ یکم اکتوبر سے انٹرنیشنل وزیٹر کنزرویشن اینڈ ٹورازم لیوی کو 35 نیوزی لینڈ ڈالر (مساوی 22 امریکی) سے بڑھا کر 100 نیوزی لینڈ ڈالر (مساوی 62 امریکی ڈالر) کر دے گی۔
سیاحت کے وزیر میٹ ڈوسی نے کہا کہ یہ اضافہ ملک کو اپنی سیاحت کی صنعت کو فروغ دینے کا موقع فراہم کرے گا جبکہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ سیاح اعلیٰ قدر کے تحفظ والے علاقوں اور منصوبوں میں اپنا حصہ ڈالیں تاکہ حکومت کو قومی پارکوں کی دیکھ بھال،حیاتیاتی تنوع اور عوامی تحفظ کی فراہمی میں مدد مل سکے۔
ڈوسی نے کہا کہ ٹورازم لیوی عام طور پر نیوزی لینڈ میں رہتے ہوئے ایک بین غیر ملکی کے کل اخراجات کا 3 فیصد سے بھی کم بنتی ہے اور اس میں اضافے سے سیاحوں کی تعداد پر کوئی خاص اثر نہیں پڑے گا۔
نیوزی لینڈ کے سیاحتی شعبے کے ادارے نے کہا ہے کہ اس اضافے سے ملک کا دورہ کرنا ناقابل یقین حد تک مہنگا ہو جائے گا۔
ادارے نے کہا کہ وزیٹر ویزا فیس میں حالیہ 60 فیصد اضافے سے نیوزی لینڈ کے دورے کی لاگت فی شخص 500 نیوزی لینڈ ڈالر یعنی 310 امریکی ڈالر تک پہنچ جائے گی جو کینیڈا جانے کی لاگت سے دگنی سے بھی زیادہ جبکہ آسٹریلیا کا دورہ کرنے سے 2 تہائی زیادہ ہے۔
ادارے کی چیف ایگزیکٹو ریبیکا انگرام نے کہا کہ نیوزی لینڈ کی سیاحت کی بحالی باقی دنیا سے پیچھے ہو رہی ہے اور اس سے ہماری عالمی مسابقت میں مزید کمی آئے گی۔
بین الاقوامی ہوائی ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے بھی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اس اضافے کو اس شعبے کے لیے دوہری پریشانی قرار دیا ہے۔
نیوزی لینڈ کی لیبر پارٹی کی پچھلی حکومت نے جولائی 2019 میں یہ لیوی متعارف کروائی تھی۔ اس وقت یہ کہا گیا تھا کہ اس سے انفراسٹرکچر کو فنڈ کرنے اور خدمات اور قدرتی ماحول پر دباؤ کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

متعلقہ خبریں