شاہد خاقان عباسی اور مفتاع اسماعیل ڈٹ گئے! صاف صاف انکار کر کے سب کو حیران پریشان کر دیا

لاہور (قدرت روزنامہ) پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماؤں نے نیب آرڈیننس کی بنیاد پر ریلیف لینے سے انکار کر دیا . میڈیا رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ایل این جی ریفرنس میں نیب ترمیمی آرڈیننس کی بنیاد پر ریلیف لینے سے انکار کر دیا تاہم کیس کے شریک ملزمان نے ترمیمی آرڈیننس کے تحت ریفرنس خارج کرنے کی استدعا کر دی .

احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد اعظم خان نے ایل این جی ریفرنس کی سماعت کی . سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بطور ملزم پیش ہوئے جنہیں حاضری لگا کر جانے کی اجازت دے دی گئی . ریفرنس کے شریک ملزم کے وکیل نے کہا کہ نیب کا ترمیمی آرڈیننس آ گیا ہے . ہمیں جائزہ لینے کا وقت دیا جائے، بریت درخواست دائر کریں گے . بیرسٹر ظفر اللہ نے کہا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس میں نان پبلک آفس ہولڈر کو بھی نکال دیا گیا . اگر ٹیکس کا مسئلہ ہے تو ٹیکس ٹربیونل میں کیس چلا جائے گا . ائیر بلیو کے سی ای او چوہدری اسلم نے بطور پرائیویٹ شخص ریفرنس سے نام نکالنے کی استدعا کی . نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ کابینہ فیصلوں کو جو نیب سے استشنیٰ دیا گیا اس کا اطلاق 16 اکتوبر کے بعد ہو گا . عدالت نے نیب سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 26 اکتوبر تک ملتوی کر دی . قبل ازیں بتایا گیا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس میں چیئرمین نیب کا دائرہ اختیار محدود کردیا گیا . آرڈیننس میں ترمیم سے وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ ،سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کو ریلیف ملنے کا امکان پیدا ہو گیا . نیب ذرائع کے مطابق آئی سی سی سمیت تمام فورم سے منظوری لے چکے . منصوبوں پر نیب کا دائرہ اختیار ختم ہونے سے بڑوں کو فائدہ مل سکتا ہے . احسن اقبال کو نارووال اسپورٹس سٹی کیس،وزیراعلی اعلی مراد علی شاہ کو نوری آباد پاور پلانٹ اور شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی ریفرنس میں فائدہ ملنے کا امکان ہے . آرڈیننس میں نئی شق شامل ہونے کے بعد نیب کی جانب سے دائر کردہ ریفرنس بھی واپس لیا جا سکے گا . نیب ذرائع کے مطابق نئے آرڈیننس کی کاپی ملنے پر نیب تمام کیسز کا دوبارہ جائزہ لے گا،کون کون سے کیس ختم ٹرانسفر ہونگے فیصلہ ریویو میٹنگ میں ہوگا . . .

متعلقہ خبریں