پی ٹی آئی جلسہ ہوگا یا نہیں، لاہور ہائیکورٹ کا لارجر بینچ تشکیل دینے کی سفارش
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فاروق حیدر نے جلسے کی اجازت اور جلسہ روکنے سے متعلقہ تمام درخواستوں پر لارجر بینچ تشکیل دینے کی سفارش کردی، انہوں نے ریمارکس دیے کہ یہ معاملہ ایک بار ہی سیٹل ہونا چاہیے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فاروق حیدر نے عالیہ حمزہ سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ فائلز 10 منٹ میں چیف جسٹس کے پاس بھجوائی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ مفاد عامہ کا معاملہ ہے اس کی آئینی تشریح ہونا ضروری ہے۔ یہ معاملہ ایک بار ہی سیٹل ہونا چاہیے۔
خیال رہے لاہور ہائیکورٹ میں جلسہ کرنے اور جلسہ رکوانے والی دونوں درخواستیں دائر کی گئیں، جس پر لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فاروق حیدر نے لارجر بینچ تشکیل دینے کی سفارش کردی ہے۔
اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کا جلسہ رکوانے کے لیے درخواست مرزا واحد رفیق نے دائر کی اور موقف اپنایا کہ پی ٹی آئی اپنے موقف سے ہٹ کر لاہور میں جلسہ کرنے جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 8ستمبر کے جلسے میں حکومت اور عدلیہ کے خلاف زبان استعمال کی گئی، پی ٹی آئی اتھارٹیز کی منظوری کے بغیر جلسہ کرنا چاہ رہی ہے، پی ٹی آئی لیڈر شپ جلسہ میں عدلیہ مخالف تقاریر کرسکتی ہے۔
انہوں نے درخواست میں عدالت سے استدعا کی کہ یہ عدالت، عدلیہ مخالف تقاریر روکنے کا حکم دے، عدالت بغیر اجازت جلسہ کرنے پر پی ٹی آئی کیخلاف سخت کارروائی کا حکم دے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی نے لاہور میں 21 ستمبر کو جلسے کی اجازت کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔ پی ٹی آئی کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں ڈپٹی کمشنر لاہور، پنجاب حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں عالیہ حمزہ اور امتیاز محمود شیخ نے مؤقف اپنایا کہ پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت نہیں دی جارہی جو غیر آئینی ہے، جلسے کی اجازت نہ ملنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی میں آتا ہے۔
انہوں موقف اپنایا کہ ہائیکورٹ نے 9اگست کو ڈی سی لاہور کو جلسہ کرنے کی اجازت دینے کا حکم دیا تھا، ڈپٹی کمشنر نے عدالتی احکامات پر عمل نہیں کیا۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت 21 ستمبر کو جلسہ کرنے کا حکم دے۔
واضح رہے پی ٹی آئی نے 21ستمبر کو لاہور میں جلسہ کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ تاہم، انتظامیہ کی جانب سے جلسے کی اجازت نہیں دی گئی، جس پر پی ٹی آئی نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہے، لیکن حکومت نے بھی جلسہ رکوانے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کررکھی ہے۔