ایف بی آر کا کرپشن میں ملوث افسران کا سراغ لگانے کیلیے ایجنسیوں کی مدد لینے کا فیصلہ
اسلام آباد(قدرت روزنامہ) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کرپشن میں ملوث افسران کا سراغ لگانے کے لیے ایجنسیوں کی مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے اور چیئرمین ایف بی آر نے افسران پر واضع کیا ہے کہ ادارے میں جزاء و سزا کا سخت نظام لاگو کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو راشد محمود لنگڑیال نے ایف بی آر ہیڈکوارٹر میں سینیئر ٹیکس افسران (گریڈ 17 اور اس سے اوپر) سے خطاب میں ایف بی آر کے نئے اصلاحاتی پلان کے اہم نکات کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ غیر معمولی کارکردگی دکھانے والے افسران کے لیے اضافی مالی مراعات کی منظوری لے لی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر پہلے سے ہی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے افسران کو سہہ ماہی بنیادوں پر مراعات دے رہا ہے لیکن اب اس نظام کو مزید بہتر کیا جائے گا۔
انہوں نے واضح طور پر کہا کہ وہ ٹیکس ڈیپارٹمنٹ میں کسی بھی قسم کی کرپشن کو برداشت نہیں کریں گے جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے ان افسران پر نظر رکھیں گے جو بدعنوانی میں ملوث ہوں گے انکو کسی طور پر نہیں چھوڑا جائے گا اور سخت کارروائی کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین ایف بی آر نے انکشاف کیا کہ ٹیکس نہ دینے والوں کے خلاف اضافی اقدامات کیے جائیں گے اور ٹیکس مشینری کو مزید اختیارات دیے جائیں گے تاکہ مالیاتی اداروں سے معلومات کے تبادلے سے متعلق قوانین میں ترامیم کی جا سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایف بی آر ماڈل ٹیکس دفاتر اور ڈیجیٹل انفورسمنٹ اسٹیشن قائم کرے گا جبکہ انفورسمنٹ کلیکٹریٹس کے لیے ایک خصوصی فنڈ بھی قائم کیا جائے گا تاکہ درآمدات کے ذریعے ٹیکس بڑھانے پر افسران اور عملے کو بونس دیا جا سکے۔