(قدرت روزنامہ)انسداد منشیات عدالت لاہورمیں ن لیگی رہنما رانا ثنااللہ کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی
رانا ثنااللہ سمیت 5 ملزمان نے عدالت میں پیش ہوکر حاضری مکمل کروائی رانا ثنااللہ کے شریک 3 ملزمان کی بریت کی درخواستوں پر دلائل مکمل ہو گئے انسداد منشیات عدالت لاہورکےجج محمد نعیم شیخ نے کیس کی سماعت کی عدالت اے این ایف کے اسپیشل پراسیکیوٹر کو دلائل کے لیے طلب کرلیا انسداد منشیات عدالت لاہور نے کیس کی سماعت 16 نومبر تک ملتوی کردی
عدالت پیشی کے موقع پر ن لیگی رہنما رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ حکومت ہرروز مہنگائی میں اضافے کاباعث بن رہی ہے ،عوام پر مہنگائی کی صورت میں بم گرایا گیا ہے، وزارت نے جو تجویز بھیجی اس سے دگنا اضافہ کردیا گیا،پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پہلے کبھی اتنا اضافہ نہیں کیا گیا،رات بجلی،صبح پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کردیا گیا،پی ڈی ایم کو لانگ مارچ کی کال دینی چاہیے، سارا ظلم آئی ایم ایف کے کہنے پرکیا جا رہا ہے،حکومت نےعوام کا جینا نا ممکن بنا دیا،حکومت کوبرداشت کرنا لوگوں کے بس میں نہیں رہا،عوام کو سڑکوں پر آ کرآوازبلند کرنی چاہیے،عمران خان کہتے تھے خودکشی کرلوں گا،آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاؤں گا ،وزیراعظم عمران خان خود کشی نہیں کرسکتے توخودکشی کی کوشش ہی کرلیں،
رانا ثنا اللہ کے خلاف سی این ایس اے 1997ء کی دفعات 9 سی، 15 اور 17 کے تحت کیس درج کیا گیا،رانا ثناءاللہ کی لاہور ہائی کورٹ سے 24 دسمبر 2019 کو درخواست ضمانت منظور کر لی گئی تھی رانا ثناءاللہ اس کیس میں تقریبا چھ ماہ جیل میں قید رہے تھے رانا ثناء اللہ کو اے این ایف حکام نے یکم جولائی 2019 کو موٹر وے پر ناکہ لگا کر منشیات کی بھاری مقدار کے ساتھ گرفتار کیا تھا، . .
متعلقہ خبریں