واشنگٹن میں پریس بریفنگ میں شوکت ترین کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کے اصلاحاتی اقدامات کو عالمی سطح پر سراہا گیا ہے . حکومت ملکی معیشت کی بہتری کے جامع اقدامات کررہی ہے . ہم آئندہ 4 سے 5 سال میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح 20 فیصد تک لے کر جائیں گے . شوکت ترین نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ سے ہم عام آدمی کی بہتری اور آسانی کے لیے ٹارگٹڈ سبسڈی کی طرف جارہے ہیں . موجودہ حکومت معاشی پسماندہ طبقے کر اوپر اٹھانے کی سوچ کے ساتھ سود سے پاک قرضہ اسکیم بھی لا رہی ہے . وزیر خزانہ نے کہا کہ موجودہ حکومت اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے ترسیلات زر کے باضابطہ چینلز کے استعمال کی حوصلہ افزائی کیلئے فعال پالیسی جیسے اقدامات ، کوویڈ 19 کے پیش نظر سرحد پار سفر کو کم کرنے اورغیر ملکی زرمبادلہ مارکیٹ کے حالات نے گزشتہ سال سے ترسیلات زر کی آمد میں مسلسل بہتری اور مثبت کردار ادا کیا ہے . شوکت ترین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ستمبر 2021 کے دوران 2 ارب 70 کروڑ ڈالر کی آمد کے ساتھ ترسیلات زر نے اپنی مضبوط رفتار جاری رکھی ہے، جون 2020 سے 2 بلین ڈالر سے زیادہ پر قائم ہے . یہ مسلسل 7 واں مہینہ ہے جب آمدنی اوسطا 2.7 بلین ڈالر ریکارڈ کی گئی . شرع نمو کے لحاظ سے ستمبر کے مہینے میں ترسیلات زر میں 16.9 فیصد سالانہ اضافہ ہوا جبکہ ماہانہ بنیادوں پر آمدنی میں 0.5 فیصد اضافہ دیکھا گیا . رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران مجموعی طور پر 8 ارب ڈالر کی ترسیلات زر میں 12.5 فیصد اضافہ ہوا . ستمبر 2021 کے دوران ترسیلات زر کی آمد بنیادی طور پر سعودی عرب سے حاصل کی گئی جو کہ 681 ملین ڈالر تھی جبکہ متحدہ عرب امارات 502 ملین ، برطانیہ سے 370 ملین اور امریکہ سے 245 ملین ڈالر تھیں . یاد رہے کہ واشنگٹن میں ہونے والی پریس کانفرنس میں سیکریٹری خزانہ یوسف خان، گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر اور امریکا میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر اسد مجید خان بھی موجود تھے . . .
واشنگٹن (قدرت روزنامہ) وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا . عالمی سطح پر قیمتیں بڑھنے سے پاکستان ہی نہیں دنیا کے دوسرے ممالک میں بھی پٹرول کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں .
متعلقہ خبریں