26ویں آئینی ترمیم کے مثبت اثرات، پاکستان اسٹاک مارکیٹ کا نیا ریکارڈ قائم
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا تسلسل جاری ہے۔ 26ویں آئینی ترمیم کے دوسرے کاروباری روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ایس ای 100 انڈیکس 643 پوائنٹس اضافے سے تاریخ کی بُلند سطح 86 ہزار 999 پر پہنچ گیا ہے۔
اسٹاک مارکیٹ ایکسپرٹ شہریار بٹ کا کہنا ہے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا تسلسل جاری ہے اور آج مارکیٹ نے ایک اور سنگ میل عبور کرتے ہوئے 86 ہزار 999 کی سطح پر پہنچ گیا ہے انکا کہنا ہے کہ سب سے بڑی وجہ آئی ایم ایف کے پروگرام کی منظوری کے بعد نا صرف مقامی بلکہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے اور مارکیٹ میں سیکٹر کی سطح پر ترقی دیکھنے میں آرہی ہے۔
شہریار بٹ کے مطابق مہنگائی میں کمی دیکھنے میں آرہی اور امید ہے کہ آنے والے دنوں میں شرح سود میں کمی ہوگی جس سے عام لوگوں پر مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں جبکہ آٹو سیکٹر ایک بار پھر سنبھلنے لگا ہے، وزیر خزانہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے اجلاس کے لیے امریکا جا چکے ہیں امید ہے کہ ماحولیاتی آلودگی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کو مزید 2 ارب ڈالر مزید مل جائیں گے یہ وہ عوامل ہیں جن سے اسٹاک مارکیٹ میں تیزی دیکھی جا رہی ہے اور ملک میں سیاسی استحکام بھی ایک بڑی وجہ ہے۔
اسٹاک مارکیٹ ایکسپرٹ جبران احمد کا کہنا ہے کہ ملک میں سیاسی استحکام اور 26ویں آئینی ترمیم کے بعد امید ظاہر کی جارہی تھی کہ اسٹاک مارکیٹ میں تیزی ہوگی اور وہی ہوا، انکا کہنا ہے کہ اصل معاملہ سرمایہ کاروں کا اعتماد ہے جو بحال ہوچکا ہے اور کامیابی کے لیے پالیسیوں میں تسلسل بہت ضروری ہے ان کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کے لیے تمام شعبوں کو دیکھنا ہوگا۔
جبران احمد کا کہنا ہے کہ اس وقت تمام اشاریے مثبت ہیں، جو شعبے زوال کی طرف جا رہے تھے جیسے کہ آٹو سیکٹر اس میں بھی بہتری دیکھنے میں آرہی ہے، شرح سود بتدریج کم ہو رہا ہے جس کا براہ راست فائدہ عوام کو مل رہا ہے اور آگے یہی تسلسل رہا تو امید یہی ہے کہ ہم بہت جلد دیکھیں گے کہ اسٹاک مارکیٹ 1 لاکھ پوائنٹس تک پہنچ سکتا ہے۔