اسلام آباد

اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس: وزیر اعظم ہاؤس سمیت متعدد محکموں کے لیے گرانٹس کی منظوری


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی) نے صدر اور وزیر اعظم کے لیے وی وی آئی پی جہازوں کی اوور ہالنگ کے لیے ایک ارب 80 کروڑ، وزارت تجارت کے لیے 22 کروڑ، وزیراعظم آفس کے لیے25 کروڑ 27 لاکھ، ای پاسپورٹ کی تیاری کے لیے 2 ارب 90 کروڑ جبکہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے لیے 37 کروڑ 60 لاکھ روپے کی گرانٹ کی منظوری دے دی ہے۔
جمعہ کو کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ہوا جس میں مختلف محکموں کے لیے گرانٹ کی منظوری دی گئی۔
اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے سیلاب رسپانس ایمرجنسی ہاؤسنگ پراجیکٹ کے تحت بجٹ میں سندھ حکومت کے لیے مختص 30 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی بھی منظوری دی ہے۔
اعلامیے کے مطابق وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کی جانب سےغذائی سال 25 ۔2024 کے لیے پاسکو کے مقامی اوردرآمد شدہ گندم کے ذخائر کو گندم کی کمی کا شکار ایجنسیوں اورریجنز میں مختص کرنے کی تجویز پرغورکیا گیا اورفیصلہ کیا گیا کہ پاسکو کے ذخائر سے مقامی اور درآمد شدہ گندم ای سی سی کے یکم فروری 2024 کے فیصلے کی بنیاد پر مختص کیے جائیں جائیں گے۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا جب تک درآمد شدہ گندم کا سٹاک مکمل طور پر ختم نہ ہو جائے، تقسیم کا عمل جاری رہے گا۔ ای سی سی نے متعلقہ ایجنسیوں اور ریجنز کو فراہم کی جانے والی گندم کے معیار اور انسانی استعمال کے قابل ہونے کے لیے جانچنے کی ہدایت بھی کی۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں وزارت داخلہ کی جانب سے 252.711 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی تجویز پر بھی غور کیا گیا اور اس کی منظوری دی گئی، یہ فنڈز وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی طرف سے سرینڈر کیے گئے تھے، جو وزیراعظم آفس، وزیراعظم آفس انٹرنل اور وزیراعظم سٹاف کالونی میں شہری سہولیات کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں 2 وی وی آئی پی طیاروں کے انجن کی اوورہالنگ کے لیے ایک ارب 80 کروڑ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی ہے، اس کے لیے سمری وزارت دفاع کی جانب سے بھیجی گئی تھی، یہ طیارے صدر مملکت اور وزیر اعظم پاکستان کے سرکاری فرائض کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں وزارت داخلہ کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل امیگریشن اینڈ پاسپورٹس کے لیے 2 ای-پاسپورٹ اور 6 ڈیسک ٹاپ پرسنلائزیشن مشینوں کی خریداری کے حوالہ سے 2.939 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی سمری کی بھی منظوری دی گئی ہے۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں وزارت منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات کی جانب سے وزارت خزانہ کے ترقیاتی فنڈ کے اجرا کے طریقہ کارکے مطابق اور وزارت منصوبہ بندی کی منطوری سے ’سیلاب رسپانس ایمرجنسی ہائوسنگ پروجیکٹ‘ کے تحت سندھ حکومت کو بجٹ میں مختص 30 ارب روپے کی فراہمی کی ضمن میں تکنیکی ضمنی گرانٹ کی سمری کی منظوری بھی دی گئی۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 84 کے تحت نیب کو )ریکوری اینڈ ریوارڈ رولز 2002 ‘کے مطابق اخراجات پورے کرنے کے لیے مختص 376 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی سمری کی منظوری بھی دی گئی۔
اجلاس میں وزارت تجارت کی جانب سے چین میں تجارتی اور سرمایہ کاری کے مشنز کو معاونت فراہم کرنے کے لیے 226.720 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی بھی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین، وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری، وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال، وزیر مملکت خزانہ علی پرویز ملک، گورنر سٹیٹ بینک، چیئرمین ایس ای سی پی اور متعلقہ وزارتوں اور ڈویژنز کے سیکرٹریز اور سینیئر افسران نے شرکت کی۔

متعلقہ خبریں