دوسری مرتبہ امریکی صدر منتخب ہونے والے ’رنگین مزاج‘ ٹرمپ
تین شادیاں کیں اور مبینہ 26 خواتین کے ساتھ جنسی تعلقات رہا۔
واشنگٹن(قدرت روزنامہ)امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ریئلٹی ٹی وی اسٹار اور رنگین مزاج ارب پتی کے طور پر ہمیشہ پلے بوائے کی شہرت رہی ہے۔ انہوں نے تین شادیاں کیں اور ان پر 26 خواتین کے ساتھ جنسی تعلقات کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
ٹرمپ کی دوسری اہلیہ نے ان کے افیئرز کے بعد طلاق لے لی، جبکہ تیسری اہلیہ کی موجودگی میں ٹرمپ کا ایک پورن اسٹار کے ساتھ تعلق رہا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی پانچ اولادیں ہیں؛ پہلی بیوی سے تین بچے ہیں، جبکہ دوسری اور تیسری اہلیہ سے ایک ایک بچہ ہے۔ وہ حسین ماڈلز کے جھرمٹ اور شاندار عملے کی خدمات حاصل کرتے رہے، جن میں ایک سابقہ ملکہ حسن بھی ان کی سیکرٹری رہی۔
78 سالہ ٹرمپ 1996 سے 2016 تک مس یونیورس مقابلہ حسن کے انعقاد کرنے والی تنظیم کے مالک تھے۔ ان پر 1970 سے اب تک کم از کم 26 خواتین نے جنسی ہراسانی کا الزام بھی لگایا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے تین شادیاں کیں۔ انہوں نے چیک ماڈل اور ایتھلیٹ ایوانا زیلنیکووا سے 1977 میں شادی کی، جن سے ان کے تین بچے ہیں: ڈونلڈ جونیئر، ایوانکا، اور ایرک۔ یہ شادی 1990 میں ایک مہنگی طلاق پر ختم ہوئی، کیونکہ ایوانا کو ٹرمپ کے رومانوی تعلقات کا علم ہوگیا تھا۔
1993 میں ٹرمپ نے اداکارہ مارلا میپلز سے شادی کی، جن سے ان کی ایک بیٹی ٹفنی ہے۔ یہ شادی بھی 1999 میں طلاق پر ختم ہوئی۔
ٹرمپ نے سلووینیا سے تعلق رکھنے والی اپنی موجودہ اہلیہ میلانیا ناس سے 2005 میں شادی کی اور ان کا ایک بیٹا بیرن ولیم ٹرمپ ہے۔ تاہم، ان پر لگنے والے جنسی نوعیت کے الزامات انہیں نہیں چھوڑتے۔ دو مختلف عدالتوں میں جیوری نے فیصلہ سنایا کہ ٹرمپ نے مصنفہ ای جین کیرول کی جانب سے لگائے گئے جنسی ہراسانی کے الزامات کی تردید کر کے ہتک عزت کی ہے، اور انہیں مجموعی طور پر 88 ملین ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کر چکے ہیں۔
ایک اور تنازع سٹورمی ڈینیئل نامی پورن انڈسٹری کی سابق اداکارہ سے جڑا ہوا ہے، جن کا دعویٰ ہے کہ 2006 میں ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کے ساتھ جنسی تعلق قائم کیا۔ بعد میں، جب ٹرمپ صدارتی امیدوار بنے، تو انہوں نے اپنے وکیل مائیکل کوہن کے ذریعے 130,000 ڈالر اس شرط پر ادا کیے کہ وہ ٹرمپ سے تعلق کو ظاہر نہیں کریں گی۔ اس ادائیگی کو چھپانے کے الزام میں ٹرمپ کو مجرم قرار دیا جا چکا ہے۔
یہ واقعات ٹرمپ کی زندگی کے متنازعہ پہلوؤں کی عکاسی کرتے ہیں اور ان کی سیاسی حیثیت پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں، جس کے نتیجے میں ان کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان شدید بحث و مباحثہ جاری ہے۔