جتنے عرصے موجودہ حکومت اقتدار میں رہے گی ملکی معیشت تباہ ہوگی،شہبازشریف اور حمزہ شہباز نے عوام کو خبر دارکردیا
احتساب عدالت کے جج نسیم احمد ورک نے منی لانڈرنگ اوررمضان شوگر ملز کیس کی سماعت کی . عدالت سے اجازت ملنے کے بعدشہباز شریف روسٹرم پر آگئے اور کہا کہ میں ایک درخواست کرنا چاہتا ہوں . میں نے قومی کے اجلاس میں شرکت کیلئے اسلام آباد جانا ہے . شہبازشریف کے وکیل نے کہا کہ نئے آرڈینس کے تحت گواہ کے بیان کے وقت ویڈیو ریکارڈنگ بھی کی جائے گی . نیب وکیل نے کہا کہ نیب آرڈیننس میں ایسی کوئی قدغن موجود نہیں ،ویسے بھی شہادت ہو سکتی ہے . فاضل جج نے کہا کہ چلیں اس معاملے کو دیکھتے ہیں اورشہباز شریف کی استدعا پر کاروائی ملتوی کر کے کے سماعت 5نومبر تک ملتوی کر دی گئی . احتساب عدالت کے جج ساجد علی اعوان نے آشیانہ ریفرنس میں شہباز شریف سمیت دیگر کے خلاف کیس کی سماعت کی . عدالت نے شہباز شریف کی حاضری مکمل کی . شہباز شریف کے وکیل نے کہا کہ نئے ترمیمی آرڈیننس کے تحت گواہ کی ویڈیو ریکارڈ کی جائے گی . فاضل جج نے کہا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق نئے آرڈیننس میں کچھ مزید ترمیم کی جا رہی ہے . شہبازشریف کے وکیل نے کہا کہ میڈیا کے مطابق اطلاعات تو یہی ہیں . عدالت نے دونوں فریقین کے وکلا ء کو آئندہ بحث کے لیے طلب کرتے ہوئے سماعت 5 نومبر تک ملتوی کردی . پیشی کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہا ہے کہ جتنے عرصے موجودہ حکومت اقتدار میں رہے گی ملکی معیشت تباہ ہوگی . پیٹرول کی قیمتوں کے بڑھنے سے اورزیادہ تباہی کیا ہوسکتی ہے،یہ حکومت ناکام ہوچکی ہے اور جتنا عرصے یہ حکومت اقتدار میں رہے گی ملکی معیشت مزید تباہ ہوگی . حمزہ شہباز نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ڈینگی کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہوگئی ہے،ہماری حکومت نے دن رات محنت کرکے ڈینگی کو کنٹرول کیا تھا . حمزہ شہباز نے کہا کہ عوام مہنگائی کے خلاف سڑکوں پرنکلیں گے، مہنگائی کے باوجود آئی ایم ایف نے نئے ٹیکسز لگانے کا کہا ہے،ملک میں ادویات عوام کی پہنچ سے دورہوچکی ہیں . شہباز شریف اورحمزہ شہباز کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر لیگی رہنمابھی اظہاریکجہتی کیلئے کمرہ عدالت میں موجود تھے جبکہ بڑی تعداد میں لیگی کارکنان بھی اظہار یکجہتی کیلئے عدالت پہنچے جنہیں مقررہ حدسے آگے بڑھنے سے روکدیا گیا . پولیس کی جانب سے کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے . عدالت کی طرف آنے والے راستوں کوبیرئیرز اور خار دار تاریں لگاکر بند رکھاگیا . لیگی رہنما اورکارکنان پارٹی قیادت کے حق میں اور حکومت کے خلاف نعرے لگاتے رہے . . .