بلوچ و پشتون وسائل پر قبضہ کیلئے جاری خونریزی بند کی جائے، لورلائی اولسی جرگے میں قرار دادیں پیش
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)پشتونخوامیپ کے زیر اہتمام لورلائی اولسی جرگے اختتام پزیر قراردادیں پیش کردی گئی قرارداد میںسیکورٹی کے نام پر بلوچ پختون صوبہ بلوچستان کو عملا وفاقی علاقے میں تبدیل کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے آئینی صوبائی خودمختاری، اتھارٹی اور انتظامیہ مفلوج ہو گئی ہے۔ یہ جرگہ مطالبہ کرتا ہے کہ تمام وفاقی اتھارٹیز اور فورسز بشمول ایف سی سے صوبائی انتظامی اختیارات صوبائی انتظامیہ کو واپس کرکے اٹھارویں ترمیم کی اصل روح کے مطابق صوبے کی صوبائی حیثیت اور خودمختاری بحال کی جائے قدرتی وسائل سے مالا مال اور اسٹرٹیجک لحاظ سے انتہائی اہم پشتونخوا وطن اور بلوچوں کی سرزمین پر دہائیوں سے دہشت گردی کے نام پر خونریزی اور قتل و غارت گری مسلط کی گئی ہے۔ یہ جرگہ مطالبہ کرتا ہے کہ پشتون و بلوچ کے وسائل پر قبضہ کرنے کے لیے شروع کی گئی یہ خونریزی فورا بند کی جائے قدرتی وسائل سے مالا مال صوبہ خصوصا دکی، شارگ، سنجاوی، ہرنائی، کوئٹہ اور لورالائی میں ایف سی اور دیگر فورسز اور درجنوں خفیہ سیکورٹی ایجنسیوں کی موجودگی میں معصوم کوئلہ کان کے مزدوروں کا قتل عام، کوئلہ ٹرانسپورٹ کرنے والے ٹرکوں کو جلانے، اغوا برائے تاوان اور بھتہ خوری کے واقعات پر افسوس اور گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ حکومت اس لوٹ مار کے لیے شروع کی گئی خونریزی فورا بند کرے معدنیات خصوصا کوئلے کے کانوں، لیز کی الاٹمنٹ اور ٹھیکوں اور دیگر امور میں وفاقی اتھارٹیز اور فورسز خصوصا ایف سی کا ہر قسم کا کردار ختم کیا جائے۔وفاقی فورسز خصوصا ایف سی کو قبائلی، سیاسی اور سماجی امور میں مداخلت بند کریں اور اپنے آئینی فرائض پر توجہ دیں۔ فورسز کے کسی بھی افسر کو عوامی جرگے یا اجتماع بلانے کا ائین اجازت نہیں دیتا۔سیکورٹی کے نام پر ایف سی کوئلہ کان مالکان/ٹھیکہ داروں سے فی ٹن دو سو بیس روپے وصول کرتی ہے۔ یہ ناجائز اور غیر قانونی ٹیکس کی وصولی فورا بند کی جائے۔ اور اس مد میں اب تک جمع شدہ رقم سے شہید و زخمی کوئلہ مزدوروں، ٹرک ڈرائیورز اور جلائے گئے ٹرکوں کے مالکان کو معاوضہ ادا کیا جائے یہ جرگہ زور و زر اور فارم 47 کے نتیجے میں بننے والے رجیم کو عوامی نمائندہ حکومت تسلیم نہیں کرتا اور مطالبہ کرتا ہے کہ موجودہ نام نہاد حکومت فورا مستعفی ہو کر صاف و شفاف انتخابات کے لیے راہ ہموار کرے یہ جرگہ مطالبہ کرتا ہے کہ خیبرپختونخوا اور جنوبی پشتونخوا (بلوچستان کے موجودہ صوبے میں پشتون علاقے یا خطہ) بشمول اٹک اور میاں والی کو ایک خودمختار صوبہ بنایا جائے یہ جرگہ مطالبہ کرتا ہے کہ پشتونوں کو شناختی کارڈ کے اجرا میں امتیازی سلوک اور جان بوجھ کر حائل کی گئی تمام مشکلات اور کاوٹوں کو ختم کر کے دیگر صوبوں کے باشندوں کیلئے شناختی کارڈ کے حصول کی جو دستاویزات اور شرائط ہیں، وہی صوبہ بلوچستان کے پشتونوں کیلئے بھی نافذ کی جائیںصوبے میں تعلیم اور صحت جیسی بنیادی ضروریات یا تو موجود نہیں ہیں یا فعال نہیں ہیں۔ یہ جرگہ مطالبہ کرتا ہے کہ تعلیم اور صحت سے متعلق تمام سہولتیں فوری طور پر فراہم کی جائیں آج کا یہ پر افتخار جرگہ ضلع پشین تحصیل برشور کے زمینوں کے غیر ائینی و غیر قانونی الاٹمنٹ کی پرزور مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ غیر قانونی الاٹمنٹس کو فورا منسوخ کی جائے۔