میں نے یا اے آر وائی نے اسحاق ڈار سے معافی نہیں مانگی،ارشد شریف نے واضح کردیا

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)نجی ٹی وی پروگرام میں سینئر اینکر پرسن ارشد شریف نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ میں نے یا اے آروائی نے سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے کوئی معافی نہیں مانگی ہے . ارشد شریف کا کہنا تھا کہ ان کی جانب سے یا ان کی ٹیم نے اسحاق ڈار سے کوئی معافی نہیں مانگی اور نہ ہی اے آروائی نیوز نے اسحاق ڈار سے کوئی معافی مانگی ہے .

نجی ٹی وی ارشد شریف کے پروگرام کی انتظامیہ نے بھی اسحاق ڈار سے موقف لینے کیلئے فون کیا تھا لیکن انہوں نے وقت دینے سے انکار کیا اور کہا کہ پیمرا کی جانب سے ان پر پابندیاں لگائی گئی جس کے باعث چینل کیلئے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں . واضح رہے کہ اس سے پہلے یہ خبر سامنے آئی تھی کہ نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز نے بے بنیاد الزامات لگانے پر سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے برطانوی عدالت میں معافی مانگ لی جب کہ عدالت نے اے آر وائی کو حکم دیا کہ اسحاق ڈار سے معافی نامہ بار بار نشر کیا جائے . تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر اربوں روپے چرانے، برطانیہ میں خفیہ اکاؤنٹس رکھنے اور دھمکیوں کے الزامات لگائے تھے . برطانوی عدالت میں اے آر وائی نے اعتراف کیا کہ ان کی جانب سے اسحاق ڈار پر لگائے گئے الزامات جھوٹے، من گھڑت اور بے بنیاد ہیں . پروگرام کے میزبان کی طرف سے لگائے گئے الزامات پر بھی معافی مانگ لی گئی، احتساب کے لیے وزیراعظم کے مشیرکے پروگرام میں دیے گئے بیان پر بھی معافی مانگی گئی . اے آر وائی چینل نے اسحاق ڈار پر لگائے جانے والے تمام الزامات واپس لے لیے اور اسحاق ڈار سے معافی مانگی اور نقصانات کا ازالہ کیا . ٹی وی چینل پر وزیراعظم پاکستان کے معاون خصوصی برائے احتساب اور داخلہ شہزاد اکبر اور اے آر وائی کے میزبان نے اسحاق ڈار پر کرپشن، منی لانڈرنگ اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات عائد کیے تھے جن میں کہا گیا تھا کہ اسحاق ڈار کرپشن اور منی لانڈرنگ میں ملوث تھے اور وہ پاکستان کے کئی ارب روپے لوٹ چکے ہیں، جنہیں غیر ملکی خفیہ اکاؤنٹ میں رکھا گیا ہے، انہوں نے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کا کنٹرول حاصل کیا اور اپنی کرپشن چھپانے کیلئے حکومتی عہدیدار کو قتل کی دھمکیاں دیں . ہائیکورٹ میں معافی مانگتے ہوئے اے آر وائی نے قبول کیا ہے کہ اسحاق ڈار کیخلاف الزامات جھوٹے، من گھڑت اور بے بنیاد تھے، چينل نے اسحاق ڈار کو پہنچنے والی تکلیف اور ہتک پر ہرجانہ دینے اور قانونی اخراجات ادا کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے . . .

متعلقہ خبریں