کچھی ،فائرنگ سے نیشنل پارٹی کے رہنما جاں بحق قاتلوں کوفوری گرفتار کیا جائیں ، ڈاکٹر مالک بلوچ
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)کچھی کے علاقے بھاگ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ، نیشنل پارٹی کا مقامی رہنما جاں بحق ہوگئے ۔ پولیس کے مطابق مقتول کو جلال خان روڈ پر نامعلوم مسلح افراد نے نشانہ بنایاجاں بحق شخص کی شناخت اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر بھاگ محمد اکبر بلوچ کے نام سے ہوئی مقتول محمد اکبر بلوچ نیشنل پارٹی ضلع کچھی کے سابق جنرل سیکرٹری تھے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے سول ہسپتال بھاگ منتقل کردیا گیا واقعے کی تحقیقات اور مزید کارروائی جاری ہےنیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے نیشنل پارٹی کچھی کے سابق جنرل سیکرٹری اکبر بلوچ کو قتل کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دن دہاڑے سیاسی کارکن کو گولیوں کا نشانہ بنانا اور قاتلوں کا آزاد گھومنا انتظامیہ کی نااہلی کی انتہا ہے۔ شہید رہنما کے قاتلوں کی فوری گرفتاری کو یقینی بنایا جائے۔بیان میں کہاگیا کہ اکبر بلوچ پارٹی کے انتہائی کمٹٹڈ اور فکری ساتھی ہے۔جنھوں نے زمانہ طالب علمی سے بلوچ قومی جدوجہد سے منسلک رہے اور آخر دم تک وہ قومی سیاست کے ساتھ مضبوطی سے وابستہ رہے۔بیان میں کہاگیا کہ نیشنل پارٹی اکبر بلوچ کی سیاسی قومی خدمات کو قدر و منزلت کی نگاہ دیکھتی ہے اور ان تاریخی الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔ نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اسلم بلوچ،جنرل سیکریٹری چنگیز حئی بلوچ نے اپنا ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ھوئے کہا کہ نیشنل پارٹی کے رہنما شہید اکبر بلوچ کی المناک شہادت سے پارٹی کہ ھزاروں کارکن اور قیادت دلی صدمے سے دوچار ہیں پارٹی شہید اکبر بلوچ کہ قتل کو بلوچستان کے حقیقی سیاسی کارکنوں کہ اجتماعی سیاسی قتل کہ مترادف سمجھتی ہے پارٹی شہید اکبر بلوچ کہ اہل خانہ کہ ساتھ غم کی اس گھڑی میں اظہار افسوس کرتے ھوئے غم میں خود کو برابر کی شریک سمجھتی ھے صوبائی قائدین نے مزید کہا کہ بلوچستان نظریاتی سیاست کرنے والے سیاسی کارکنوں کے لیئے ایک مقتل گاہ بن چکا ھے جہاں نظریاتی سیاست پر مختلف حربوں سے قدغن لگائی جارہی ہیں تو وہیں دوسری طرف نظریاتی سیاسی کارکنوں و رہنماؤں کے لئے بلوچستان کا سیاسی ماحول ریاستی ظلم جبر اور دیگر غیر انسانی طریقوں سے آلودہ کیا جا رھا ھے جس میں سیاسی کارکن کہ لیئے سیاست کرنا بھی مشکل کی جا رھی ہے۔شہید اکبر بلوچ نے بھاگ جیسے قبائلی علاقے میں سالوں پہلے ایک سیاسی کارکن کی حیثیت سے اپنی نظریاتی سیاست کا آغاز کیا اور طویل سیاسی جہدوجہد کہ بعد وہ بھاگ جیسے قبائلی سماج میں ایک سچے فکری سیاسی رہنما کہ طور پر اپنا مثبت انسانی کردار ادا کر رھے تھے نا کبھی ظلم و جبر کہ خلاف سر جھکایا اور نا ہی اپنے نظریات پر کبھی کوئی کمپرومائز کیا بلکہ ھمیشہ ایک بھادر اور باھمت پارٹی رہنما کی حیثیت سے پارٹی کی نظریاتی وابستگی کو ھر مشکل گھڑی میں قائم رکھا یہی وجہ تھی کہ شہید اکبر بلوچ سماج دشمن عناصر کے لیئے ھمیشہ ایک رکاوٹ تھا اور قبائلی سماج کو ایک سیاسی اور پرامن انسانی سماج میں بدلنے کی جہدوجہد میں اپنے دیگر ساتھیوں کے شانہ بشانہ جہدوجہد میں مصروف عمل تھا مگر ظالم بے رحم انسانیت سے عاری عناصر نے شہید اکبر بلوچ جیسے سیاسی کارکن کی زندگی کو اپنے ظالمانہ عمل سے پل بھر میں موت کی آغوش میں سونپ دیا جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے