رانا ثنااللہ نے کہاکہ تحریک انصاف کے رہنماؤں کے بقول وہ گھر بتا کر آئیں گے کہ واپس نہ آنے کی صورت میں ان کے جنازے پڑھ دیے جائیں . انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کا احتجاج اگر پُرامن نہیں ہوگا تو پھر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس جواز ہوگا کہ وہ ان کے خلاف کارروائی کریں . مشیر وزیراعظم نے کہاکہ عمران خان پر جیل میں سختیوں کی بات تو کی جارہی ہے، لیکن جب میں جیل میں تھا تو صرف اپنے گھر والوں یا وکلا سے ملاقات ہوسکتی تھی . رانا ثنااللہ نے کہاکہ اگر جیل میں بیٹھ کر کوئی تحریک چلانے کی منصوبہ بندی کرے گا تو اس کی قانون میں کوئی اجازت نہیں، ہمیں تو جیل میں بیٹھ کر ایسی کسی پلاننگ کی اجازت نہیں تھی . انہوں نے کہاکہ علی امین گنڈاپور جس روز عمران خان سے ملے اسی دن انہوں نے مرنے مارنے اور جنازے پڑھنے کا بیان دیا . رانا ثنااللہ نے کہاکہ پی ٹی آئی کی دوستی اور دشمنی دونوں بری ہیں، ان لوگوں کی جانب سے جسٹس منصور علی شاہ کی ذات کو متنازعہ بنایا گیا، پھر اس کے بعد کچھ ایسے فیصلے بھی آئے جنہوں نے جلتی پر تیل کا کام کیا . انہوں نے کہاکہ جسٹس یحییٰ آفریدی کا کمال ہے کہ انہوں نے سپریم کورٹ میں ہونے والی گروپنگ سے خود کو دور رکھا . ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ 26ویں آئینی ترمیم کے دوران مولانا فضل الرحمان کو گورنر شپ یا کسی اور عہدے کی آفر نہیں کی گئی تھی . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ پُرامن احتجاج کا آئین میں حق ہے لیکن کسی کو بھی سر پر کفن باندھ کر احتجاج کی اجازت نہیں دی جاسکتی .
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کی اسٹریٹجی کے مطابق وہ مرنے یا مارنے کے لیے آرہے ہیں، اس لیے ایسا احتجاج جس سے فتنہ فساد پھیلے اور امن و امان کی صورتحال پیدا ہو اس کی اجازت نہیں دی جاسکتی .
متعلقہ خبریں