دس سال کی بحث کے بعد نیٹ میٹرنگ ختم کرنے کا فیصلہ، لوگوں کو فائدہ کیا ہوگا؟
ہالینڈ(قدرت روزنامہ)ہالینڈ (نیدرلینڈ) نے دس سال کی طویل بحث کے بعد نیٹ میٹرنگ کو ختم کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے۔
ڈچ پارلیمنٹ کے ایوان زیریں “ٹویڈے کیمر’ (Tweede Kamer) نے 2027 سے ملک کی نیٹ میٹرنگ اسکیم کو مرحلہ وار ختم کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
تجارتی گروپ ”ہالینڈ سولر“ نے اس اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام نظام میں شفافیت لائے گا اور سولر کمپنیوں کو مستقبل کی حکمت عملیوں کی منصوبہ بندی کرنے کے قابل بنائے گا۔
اس حکومتی فیصلے کا مقصد لوگوں کو سولر سے بننے والی بجلی کو بیچنے کے بجائے خود استعمال کرنے کی جانب راغب کرنا ہے۔
ہالینڈ کی سولر انرجی ایسوسی ایشن نے ایسے لوگوں کو سولر بوائلر، ہیٹ پمپس اور دیگر حل خریدنے کے لیے اضافی مراعات کی پیشکش کی ہے، جو سولر پاور کو اپنے ذاتی استعمال کو فروغ دیتے ہیں۔
حالیہ برسوں میں اس تجویز کو کئی بار مسترد اور تبدیل کیا جا چکا ہے۔
بجلی اور گیس نیٹ ورک آپریٹرز کی ڈچ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ شمسی صلاحیت میں تیزی سے اضافے کی وجہ سے گرڈ نیٹ ورک کی رکاوٹیں خاص طور پر کم وولٹیج کے مسائل ختم ہوں گے۔
ایک مطالعاتی رپورٹ سے پتا چلتا ہے کہ رہائشی سولر سسٹم کے مالکان گرڈ کو اضافی بجلی فروخت کیے بغیر اپنے مالی منافع کو برقرار رکھ سکتے ہیں، بشرطیکہ وہ اپنی خود استعمال کو تقریباً 30 فیصد سے بڑھا کر 60 فیصد کر دیں۔
ایسا ہیٹ پمپ یا الیکٹرک کار کو چارج کرنے سے کیا جا سکتا ہے۔ لیکن ایسا گرڈ کے موافق طریقے سے کرنا ضروری ہے۔