درِفشاں سلیم کے نام سے جُڑی دلچسپ کہانی منظر عام پر
لاہور (قدرت روزنامہ) پاکستانی اداکارہ درِفشاں سلیم نے اپنے نام کے حوالے سے اپنی ناپسندیدگی اور والدہ کے غصے کے بارے میں بھی اہم انکشاف کردیا ہے۔
درِفشاں سلیم ایک ایسی اداکارہ ہیں جنہوں نے شوبز میں قدم رکھنے کے بعد بہت ہی کم عرصے میں اپنی خاص پہچان بنالی اور اپنی زبردست اداکاری اور دلکش اداؤں سے سب کو دیوانہ بنا لیا۔یوں تو درِفشاں سلیم کے متعدد ڈرامے کامیاب رہے لیکن انکو شہرت کے آسمان پر لے جانے والا ڈراما ‘عشق مرشد’ ثابت ہوا جس میں وہ بلال عباس کے ساتھ اسکرین شیئر کرتی نظر آئیں۔
درِفشاں کے دیگر مشہور ڈراموں میں ‘بھڑاس’ ، ‘جیسی آپکی مرضی’ ، ‘پردیس’ ، ‘جرم’ اور ‘جدا ہوئے کچھ اسطرح’ شامل ہیں۔
درِفشاں کے نام کے معنی ‘چمکنے والا، عالیشان، چمک دمک دکھائی دینا، دیکھے جانے کے قابل، موتی جھاڑنے والا’ ہے۔سوشل میڈیا پر درِفشاں سلیم کے ایک انٹرویو کی کلپ زیرِگردش ہے جس میں وہ اپنے نام کے حوالے سے ہی بات کرتی دکھ رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ‘میرے جاننے والوں میں کوئی بھی مجھے درِفشاں نہیں کہتا صرف میرے والدین ہی میرا نام درِفشاں پورا لیتے ہیں’۔
انہوں نے کہا کہ ‘مجھے اسکول میں بھی الگ الگ ناموں سے پُکارا جاتا تھا، مجھے سب اسکول میں فشی کہہ کر پُکارتے تھے، اس کے علاوہ مجھے دُرِ، دُریا، دُری، فشاں نِک نیمز سے پُکارا جاتا تھا’۔
درِفشاں سلیم نے کہا کہ ‘میری والدہ کو نہیں پسند آتی تھی یہ بات اور وہ پورا نام نہ لینے والوں کو اچھا نہیں سمجھتی تھیں، وہ کہتی تھیں کہ ‘کیا ہے اتنا اچھا نام ہے، درِفشاں کہیں’۔
انہوں نے مزید کہا کہ ‘پہلے تو مجھے خود بھی پسند نہیں تھا اپنا نام لیکن بڑے ہونے کے بعد مجھے اچھا لگنے لگا کہ منفرد نام ہے میرا، اچھا ہے’۔