خیبر پختونخوا

کرم میں فریقین کا 7 دن کیلئے سیزفائر، ایک دوسرے کے قیدی اور لاشیں واپس کرنے پر اتفاق

پشاور(قدرت روزنامہ)خیبر پختونخوا کا حکومتی جرگہ ضلع کرم میں فریقین کے درمیان 7 دن کے لئے فائر بندی کرانے میں کامیاب ہوگیا ہے ۔

کرم میں گزشتہ 4 روز سے جاری کشیدگی کے خاتمے کے معاملے میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے اور اتوار کو فریقین کے درمیان 7 دن کے لئے سیز فائر پر اتفاق ہوگیا ہے۔

حکومتی جرگے نے گزشتہ روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی ہدایت پر عمائدین سے ملاقات کی تھی اور اتوار کو بھی اسی سلسلے میں وفد کرم پہنچا جہاں مشران سے ملاقات کی۔

ملاقات کے بعد حکومتی جرگہ کرم سے واپس پشاور پہنچا جہاں مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے بتایا کہ فریقین کے درمیان سیز فائر پر اتفاق ہوگیا ہے۔

حکومتی جرگے میں مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف ، صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم ، آئی جی خیبر پختونخوا اختر حیات گنڈا پور، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا زاہد ندیم اسلم ، کوہاٹ ریجن کے کمشنر اور ڈی آئی جی سمیت دیگر سرکاری حکام شامل تھے۔

اپنے بیان میں بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ دونوں فریقین نے 7 دن کے لئے سیز فائر پر اتفاق کیا ہے جبکہ فریقین کے درمیان ایک دوسرے کے قیدی اور لاشیں واپس کرنے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔

دوسری جانب پولیس حکام نے بتایا کہ فائرنگ کے واقعات میں مزید 12 افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد گزشتہ 24 گھنٹوں میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 31 ہوگئی ہے۔

حکام کے مطابق جھڑپوں کے دوران مختلف واقعات میں مجموعی طور پر 75 افراد جاں بحق اور 80 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

گزشتہ رات بگن، علیزئی، بالشخیل، خار کلے، مقبل اور کنج علیزئی میں جھڑپیں ہوئیں۔

پس منظر

جمعرات کو ضلع کرم میں لوئر کے علاقے اوچت میں کانوائے میں شامل مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی جانب سے حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 45 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

پولیس حکام کے مطابق پارا چنار سے پشاور جانے والی کانوائے میں شامل مسافر گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا اور عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ گاڑیوں پر خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی۔

افسوسناک واقعے کے بعد علاقے میں امن و امان کی فضا خراب ہو گئی تھی۔

متعلقہ خبریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *