’ڈی چوک پہنچنے کی جلدی نہیں‘، گنڈاپور کی قیادت میں مرکزی قافلہ پنجاب میں داخل، سی پیک کے راستے بھی قافلہ رواں
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی کی قیادت میں پی ٹی آئی کا احتجاجی قافلہ پشاور سے ڈی چوک اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہے اور پنجاب کی حدود میں داخل ہوچکا ہے۔
اسلام آباد کی جانب مارچ کرنے والے مظاہرین اور پولیس میں کئی مقامات پر شدید جھڑپیں ہوئیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان، کرک، لکی مروت اور بنوں کے قافلوں کا داؤد خیل میپل لیف سیمنٹ کے مقام پر پولیس سے سامنا ہوا، جہاں پولیس کی شیلنگ کے بعد مظاہرین واپس لوٹ گئے۔
غازی بروتھا پل پر بھی کارکنوں پر شیلنگ کی گئی اور پل کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا۔
تحصیل خان پور، جنڈیال چیک پوسٹ ٹیکسلا کے سنگم پر بھی پولیس اورکارکنوں میں آنکھ مچولی جاری ہے ۔ ٹیکسلا پولیس نے پی ٹی آئی ورکرز کو ہری پور کی حدود میں روک دیا۔ ٹیکسلا میں داخلے کی کوشش کرنے والے مظاہرین پر آنسو گیس کی بھاری شیلنگ کی گئی۔
علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی کی قیادت میں قافلہ آج دن 11 بجے کے قریب پشاور سے روانہ ہوا تھا اور تقریباً 5 گھنٹے میں صوابی پہنچا اور اب سے کچھ دیر پہلے یہ قافلہ پنجاب کی حدود میں داخل ہوا اور اب اٹک کی تحصیل حضرو پہنچ چکا ہے۔
خیبرپختونخوا کے تمام قافلے اس وقت پنجاب کی حدود میں داخل ہوچکے ہیں، خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع کے قافلے کی قیادت عمر امین گنڈاپور کررہے ہیں جس میں ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک، لکی مروت، بنوں اور کرک کے علاوہ بلوچستان سے آئے ہوئے قافلے بھی شامل ہیں۔
اسی قافلے میں میانوالی سے آنے والا پی ٹی آئی کارکنان کا قافلہ بھی شامل ہیں، یہ قافلہ براستہ میانوالی موٹروے پہنچ رہا ہے، ہزارہ ریجن کا قافلہ ہری پور ٹیکسلا روڈ پر ہوتے ہوئے پنجاب داخل ہوچکا ہے، سب سے بڑا اور مرکزی قافلہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں پنجاب میں داخل ہوچکا ہے۔
کچھ دیر قبل یہ قافلہ موٹروے ریسٹ ایریا پہنچا تھا، جہاں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اپنی گاڑی سے نیچے اتر کر کارکنوں کے درمیان آگئے تھے۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ مشینری کی مدد سے رکاوٹیں ہٹائیں گے، ڈی چوک پہنچنے کی جلدی نہیں، پوری رات سفر کریں، آج یا کل جب بھی ممکن ہوا ڈی چوک پہنچیں گے اور وہاں غیرمعینہ مدت کے لیے دھرنا دیں گے۔
ذرائع کے مطابق عمر ایوب کی قیادت میں قافلہ اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہے، عمر ایوب کے اسلام آباد پہنچنے پر علی امین کا قافلہ اسلام آباد میں داخل ہوگا۔
دوسری جانب قافلے میں آئے لوگ اٹک کے مقام پر موٹروے کے اطراف گھنے درختوں میں چھپ گئے، اور علی امین گنڈا پور کے قافلے کا انتظار کر رہے ہیں۔
علی امین گنڈاپور صوابی ریسٹ ایریا پہنچے تو نعرے لگا کر کراؤڈ چارج کیا اور کہا کہ کارکن سب آگے چلیں، اپنی طاقت راستہ کھولنے میں لگانی ہے، سب متحد ہو کر چلیں، ایک دوسرے کی طاقت بنو، پہلے مشینری کو راستہ دیں۔
علی امین گنڈاپور سے آج نیوز نے سوال کیا کہ راستے بند ہے کیسے جائیں گے؟ جس پر ان کا کہنا تھا کہ سب راستے کھول دیں گے، ہم اسلام آباد پہنچیں گے، فکر نہ کریں۔
صوابی سے احتجاج کی قیادت وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کر رہے ہیں۔ گنڈا پور سہ پہر کے وقت پشاور سے اپنی گاڑی میں صوابی پہنچے جہاں سے وہ کنٹینر پر سوار ہوئے۔
علی امین گنڈا پور کی روانگی کے وقت ان کی بشریٰ بی بی سے تلخ کلامی کی خبریں بھی سوشل میڈیا پر سامنے آئیں۔
ان خبروں کے باوجود بشریٰ بی بی بھی تحریک انصاف کے قافلے میں شامل ہیں۔ بشریٰ بی بی کی بہن مریم ریاض وٹو نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر کہا ہے کہ سب بی بی کو منع کر رہے تھے کہ وہ نہ نکلیں ان کی جان کو خطرہ ہے مگر رب کے راستے پر چلنے والوں کو کہاں ان چیزوں کی فکر ہوتی ہے۔
ایک روز قبل خبریں آئی تھیں کہ ناسازی طبیعت کی بنا پر بشریٰ بی بی احتجاج میں شریک نہیں ہو رہیں۔
اب اس حوالے سے ترجمان پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی پشاور سے نکلنے والے پی ٹی آئی قافلے کا حصہ ہیں، قافلہ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں پشاور سے روانہ ہوچکا ہے، بشریٰ بی بی ورکرز کے شانہ بشانہ اسلام آباد جارہی ہیں، بشریٰ بی بی کا کہنا ہے کہ ورکر کو اس وقت اکیلا نہیں چھوڑا جاسکتا۔
اٹک میں گاڑی نذر آتش
پی ٹی آئی کے کارکنوں نے غازی ٹول پلازہ کے قریب آگ لگانے کی کوشش کی، جس کے باعث غازی انٹرچینج پر کھڑی ایک گاڑی کو بھی آگ لگ گئی، گاڑی میں سوار 4 افراد جھلس کر زخمی ہوگئے، پی ٹی آئی ورکرز نے ہی زخمیوں کو گاڑی سے باہر نکالا۔
ڈیرہ اسماعیل خان
ڈیرہ اسماعیل خان میں ایم 14 سی پیک داؤد خیل میپل لیف سیمنٹ کے قریب پل کے اوپر موجود پولیس نے نیچے موجود کارکنوں پر دھاوا بول دیا، پنجاب پولیس کی جانب سے شدید شیلنگ کی گئی جبکہ ربڑ بلٹ سے بھی فائرنگ کی گئی، جس کے باعث کارکن واپس جانے لگے۔ کچھ کارکن شیلنگ ماسک اور غلیل اٹھائے آگے بڑھتے رہے۔
کارکنان نے میپل لیف سیمنٹ کے قریب روڈ کے کنارے کھڑی خشک گھاس کو آگ لگا دی۔
سی پیک پر رکھے گئے کنٹینرز کو ہٹا کر روڈ کھول دیا گیا
ڈیرہ اسماعیل خان میں عیسیٰ خیل انٹرچینج کے مقام پر سی پیک کو بھاری مشینری سے کھولا جا رہا ہے، سی پیک پر رکھے گئے کنٹینرز کو ہٹا کر روڈ کھول دیا گیا ہے، قافلہ رکاوٹیں ہٹاتے ہوئے اسلام آباد کی طرف روانہ ہو چکے ہیں۔
پشاور
پشاور سے پی ٹی آئی کا مرکزی قافلہ ایک کنٹینر اور کچھ دیگر گاڑیوں کے ساتھ روانہ ہوا۔ کنٹینر کے ساتھ ایک ٹرک میں دو بہت بڑے پنکھے بھی سفر کر رہے ہیں۔ یہ پنکھے ممکنہ طور پر آنسوگیس کا رخ موڑنے کیلئے مرکزی کنٹینر کے ساتھ ہیں۔
سوات
اسلام آباد میں میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے لیے پی ٹی آئی کا قافلہ سوات سے روانہ ہوگیا، قافلہ صوبائی وزیر فضل حکیم کی قیادت میں روانہ ہوا۔
قافلے میں کارکنان کی بڑی تعداد شریک ہے، قافلہ چکدرہ انٹر چینج پہنچے گا جہاں دیگرعلاقوں کے کارکنان بھی قافلے میں شامل ہوں گے۔
مانسہرہ
بانی پی ٹی آئی کی فائنل کال پر ضلع مانسہرہ کی مختلف تحصیلوں سے قافلے مانسہرہ پہنچنا شروع ہوگئے، بالاکوٹ ، بفہ پکھل ، اوگی اور تورغرسے قافلہ مانسہرہ کی طرف آنا شروع ہوگئے۔