دوسری جانب اسٹاک مارکیٹ میں بھی شدید مندی کے بعد ہلچل مچی ہوئی ہے، کاروباری طبقہ کافی پریشان ہے . کاروبار شروع ہوا تو 100 انڈیکس 45 ہزار 821 پوائنٹس پر تھا ، شیئرز کے لین دین کےآغاز کے کچھ دیر میں مارکیٹ نے گرنا شروع کر دیا اور اب تک اس میں 419 پوائنٹس کی کمی ہو چکی ہے جس کے بعد انڈیکس 45 ہزار 402 پوائنٹس پر آ گئی ہے . واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں تاریخی گراوٹ کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور جمعرات کوامریکی ڈالر انٹر بینک میں174 روپے سے بھی تجاوز کرگیا . حکموت کے تمام تر دعوئوں کے باوجود روپے کی قدر میں مسلسل کمی کا سلسلہ جاری ہے،جمعرات کوروپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ ریکارڈ کیاگیااور ایک وقت میں ڈالر 174 روپے 10 پیسے تک جاپہنچا تاہم بعد میں ڈالر کی قدر میں کمی واقع ہوئی اور ایک ڈالر 49 پیسے اضافے کے بعد 173 روپے 96 پر بند ہوا . ڈالر کی قدر کے حوالے سے سیکرٹری جنرل ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن ظفر پراچہ نے کہاکہ ملک کے اقتصادی حالات اور ترسیلاتِ زر کی آمد کے ساتھ زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہیں، زرِمبادلہ ذخائر اور ترسیلات میں بہتری کے باعث ڈالر کی قدر 150 سے 155 تک ہونی چاہیے، آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل میں تاخیرکی اطلاعات سے درآمدکنندگان کی جانب سے ڈالر کی طلب بڑھ گئی ہے، آئی ایم ایف کے سخت مطالبات سے محسوس ہوتا ہے کہ روپے کو بے قدر کیا جائے گا . واضح رہے کہ رواں مالی سال میں اب تک ڈالر 16 روپے 42 پیسے مہنگا ہوا ہے جبکہ رواں مالی سال روپے کی قدر میں 10 اعشاریہ 4 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی . معاشی ماہرین کے مطابق روپے پر اضافی دبائو حکومت، عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)کے مابین جاری مذاکرات کے اختتام کے لیے طے شدہ ٹائم فریم نہ ہونے سے پیدا ہوا جس کی وجہ سے فنڈ سے اگلی قسط جاری کرنے میں تاخیر ہوئی . حکومت کو دبائو کے خاتمے کے لیے جنگی بنیادوں پر غیر ملکی سرمائے کی آمد میں اضافے کی حکمت عملی بنانا ہو گی تاکہ ڈالر کی قیمت مزید نہ بڑھ سکے . جبکہ گزشتہ روز پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مسلسل دوسرے روز بھی تیزی رہی اور کے ایس ای100انڈیکس 300 پوائنٹس کے اضافے سے45800پوائنٹس پر جا پہنچا جبکہ مارکیٹ کے سرمائے میں 39ارب روپے سے زائد کا اضافہ بھی ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم79کھرب روپے کے قریب جا پہنچا . کمپنیوں کے مثبت مالیاتی نتائج سامنے آنے پر سرمایہ کارایک بار پھر متحرک ہو گئے ہیں اور وہ نئی سرمایہ کاری کو بھی ترجیح دے رہے ہیں جس کی وجہ سے جمعرات کے روز بھی مارکیٹ میں تیزی کے اثرات نمایاں دیکھے گئے . پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں جمعرات کو کے ایس ای100انڈیکس میں321.91پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے انڈیکس45499.46پوائنٹس سے بڑھ کر 45821.40پوائنٹس ہو گیا اسی طرح181.61پوائنٹس کے اضافے سے کے ایس ای30انڈیکس17824.53پوائنٹس سے بڑھ کر18006.14پوائنٹس پر جا پہنچا جبکہ کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس31103.89پوائنٹس سے بڑھ کر 31279.32پوائنٹس پر بند ہوا . کاروباری تیزی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 39ارب26کروڑ6لاکھ71ہزار932روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم78کھرب58ارب36کروڑ20لاکھ 73ہزار369روپے سے بڑھ کر78کھرب97ارب62کروڑ27لاکھ45ہزار301روپے ہو گیا . پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںجمعرات کو13ارب روپے مالیت کے33کروڑ83لاکھ15ہزار حصص کے سودے ہوئے جبکہ بدھ کو10ارب روپے مالیت کے30کروڑ81لاکھ86ہزار حصص کے سودے ہوئے تھے . پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں جمعرات کو مجموعی طور پر359کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے158کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،185میں کمی اور16کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا . کاروبار کے لحاظ سے بینک آف پنجاب2کروڑ55لاکھ ،ٹیلی کارڈ لمیٹڈ2کروڑ43لاکھ ،ہم نیٹ ورک2کروڑ38لاکھ ،ورلڈ کال ٹیلی کام 2کروڑ18لاکھ اور یونٹی فوڈز لمیٹڈ1کروڑ92لاکھ حصص کے سودو ں سے سرفہرست رہے . قیمتوں میں اتار چڑھائو کے اعتبار سے فلپ مورس پاک کے حصص کی قیمت میں58.00روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے اسکے حصص کی قیمت بڑھ کر833.00روپے ہو گئی اسی طرح47.54روپے کے اضافے سے ماری پیٹرولیم کے حصص کی قیمت بڑھ کر1773.93روپے ہو گئی جبکہ وائتھ پاک لمیٹڈ کے حصص کی قیمت میں126.35روپے کی کمی واقع ہوئی جس سے اسکے حصص کی قیمت کم ہو کر1558.65روپے پر آ گئی اسی طرح100.00روپے کی کمی سے رفحان میظ کے حصص کی قیمت کم ہو کر10289.99روپے ہو گئی #/s# . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)آخری کاروباری روز کے دوران انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں تیزی آگئی ، مزید اضافہ ہو گیا . تفصیلات کے مطابق انٹر بینک مارکیٹ میں آخری کاروباری روز کے آغاز میں ڈالر کچھ دیر 34پیسے مہنگا ہو گیا ہے جس کے بعد ڈالر 174روپے کی سطح سے تجاوز کر کے 174روپے اور تیس پیسے کا ہو گیا ہے .
متعلقہ خبریں