’رواں برس رپورٹ ہونے والے پولیو کیسز میں 60 فیصد بچوں کو کوئی ویکسین نہیں لگی‘وزارت صحت
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)وزارت صحت کے مطابق رواں برس رپورٹ ہونے والے پولیو کیسز میں 60 فیصد بچوں کو روٹین امیونائزیشن کی کوئی ویکسین نہیں لگی، جس کی وجہ سے بچوں میں مرض کی شدت دیکھنے میں آئی۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں رواں سال سامنے آنے والے مجموعی پولیو کیسز کی تعداد 59 تک جاپہنچی ہے، پاکستان اور افغانستان دنیا کے آخری 2 ممالک بچے ہیں، جہاں سے پولیو کے وبائی مرض کا اب تک خاتمہ نہیں ہوسکا ہے، یہ بیماری زیادہ تر 5 سال سے کم عمر کے بچوں کو متاثر کرتی ہے اور بعض اوقات عمر بھر کے فالج کا باعث بنتی ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختاراحمد بھرتھ کی زیر صدارت بچوں کے ویکسینیشن پروگرام میں بہتری کے لیے اسٹیرنگ کمیٹی کا پہلا اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں فیڈرل سیکریٹری صحت اور ڈی جی صحت، ڈبلیو ایچ او ، یونیسف کے سربراہان ، سی ڈی سی کے اسٹرٹیجک ایڈوائزر اور چاروں صوبوں کے ڈی جی صحت نے شرکت کی۔
اجلاس میں قومی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات اور پولیو پروگرام نے موجودہ صورتحال اور جاری اقدامات سے آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا کی اس سال کے رپورٹ ہونے والے پولیو کیسز میں 60 فیصدبچوں کو روٹین امیونائزیشن کی کوئی ویکسین نہیں لگی جس کی وجہ سے بچوں میں مرض کی شدت بھی دیکھنے میں آئی۔
اجلاس میں ڈاکٹرمختار احمد بھرتھ نے اس حوالے سے صحت کے وفاقی اور صوبائی حکام کو فوری اقدامات کرنے کی ہدایت کی، انہوں نے کہا کہ پولیو سمیت تمام بیماریوں کی ویکسین کی ہر بچے تک فراہمی کو یقینی بنایاجائے۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیو سے متاثرہ اضلاع میں ای پی آئی اور پولیو پروگرام مشترکہ حکمت عملی تشکیل دیں اور پولیو ورکر آنے والی مہم کے دوران حفاظتی ٹیکہ جات سے محروم بچوں کی نشان دہی کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ای پی آئی کے ویکسینیٹر ان بچوں کی ویکسی نیشن کا کورس مکمل کرنے کے ذمہ دار ہوں گے، حکومت پاکستان بچوں کو متعدّی بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لیے تمام وسائل استعمال کرے گی، حکومت نے ملک بھر سے پولیو کے خاتمے کا پختہ عزم کر رکھاہے اور موثر اقدامات کو یقینی بنارہے ہیں۔
ڈاکٹر مختاراحمد بھرتھ نے کہا کہ میں اور وفاقی سیکریٹری صحت تمام اقدامات کی مانیٹرنگ بھی کریں گے۔
جاپان کا انسداد پولیو کی کوششوں کیلئے 31 لاکھ ڈالر گرانٹ کا اعلان
ادھر، جاپان نے 1996 سے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کی کوششوں کی مسلسل حمایت کے تحت پر 31 لاکھ ڈالر گرانٹ کا اعلان کیا ہے۔
پاکستان پولیو پروگرام اس فنڈ کو 2 کروڑ سے زائد ویکیسن خریدنے کے لیے استعمال کیا جائے، جس سے اگلے سال کی انسدادِ پولیو مہم میں مدد ملے گی۔
وزیراعظم کی فوکل پرسن برائے انسداد پولیو عائشہ رضا فاروق کا کہنا تھا کہ 2024 میں موجود چیلنجز سے اس بات کی اہمیت اجاگر ہوتی ہے کہ ہمیں انسدادِ پولیو کی کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جاپان کی مسلسل حمایت سے ہمیں اپنی کوششوں کو تیز کرنے کے لیے مزید مضبوط ہوئے ہیں، جس کا مقصد 2025 کے وسط تک پولیو کے کیسز کو صفر کرنا ہے۔