چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کراچی جیل اصلاحات کے لیے ذیلی کمیٹی تشکیل دیدی
کراچی(قدرت روزنامہ)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے فوجداری مقدمات کو جلد نمٹانے کے لیے میکانزم تیار کرنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے جسٹس (ر) ارشاد علی شاہ کی زیر قیادت جیل اصلاحات کے لیے ذیلی کمیٹی تشکیل دی ہے۔
جمعرات کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے رجسٹرار آفس کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جیل اصلاحات کے جاری اقدامات کے ایک حصے کے طور پر چیف جسٹس آف پاکستان، جسٹس یحییٰ آفریدی نے 12 دسمبر 2024 کو سپریم کورٹ برانچ رجسٹری، سندھ میں ایک اجلاس کی صدارت کی، جس کا مقصد اصلاحی نظام میں اہم چیلنجوں سے نمٹنا تھا۔
اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے اجلاس کے دوران اس بات پر زور دیا کہ اجلاس کا مقصد مشترکہ طور پر منظم مسائل کی نشاندہی اور ان کو حل کرنا ہے۔
انہوں نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اجتماعی کوششوں کے لیے فوری اقدامات کی اہمیت پر زور دیا اورکہا کہ قیدیوں کے ساتھ انسانی اور قانون کے مطابق سلوک کیا جائے۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان نے 3 سال سے زیادہ عرصے سے فیصلوں کے منتظرقیدیوں سے متعلق مقدمات کو ترجیح دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ایسے مقدمات کو جلد نمٹانے کے لیے میکانزم تیار کرنے کی تجویز پیش کی۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے تجویز دی کہ فوجداری مقدمات میں انصاف کی فراہمی میں اصلاحات کے بارے میں سابقہ پالیسیوں کا جائزہ لیا جائے تاکہ مستقبل کے لیے ایک جامع حکمت عملی تیار کی جاسکے۔
اجلاس میں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس محمد شفیع صدیقی، جسٹس ارشاد علی شاہ (ریٹائرڈ) سندھ ہائی کورٹ نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں محکمہ داخلہ اور محکمہ قانون کے سیکرٹریز، انسپکٹر جنرل آف پولیس، انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات سینٹرل جیل کے سپرنٹنڈنٹ اراکین صوبائی اسمبلی عبدالرزاق راجہ اور شیخ عبداللہ اور لیگل ایڈ سوسائٹی کے سی ای او بیرسٹر حیا ایمان بھی شریک ہوئے۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس کے دوران صوبہ سندھ کے لیے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی گئی جو جیلوں کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لے گی اور جیلوں میں سہولیات اور انصاف کی جلد فراہمی کے مقصد کے تحت ایک جامع اصلاحاتی پیکج تجویز کرے گی۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ذیلی کمیٹی کی سربراہی جسٹس (ر) ارشاد علی شاہ کریں گے جبکہ اس کے کوآرڈینیٹر بیرسٹر حیا ایمان زاہد جبکہ عبدالرزاق راجہ اور شیخ عبداللہ ممبر ہوں گے۔ آئی جی جیل خانہ جات سندھ اور لا اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان (ایل جے سی پی) کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔
اعلامیے کے مطابق ذیلی کمیٹی کے مینڈیٹ میں قیدیوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے قابل عمل سفارشات تیار کرنا، پیشہ ورانہ تربیت، ذہنی صحت کی مدد اور تعلیمی اقدامات جیسے بحالی کے پروگرام متعارف کروانا اور رہائی کے بعد قیدیوں کو معاشرے میں دوبارہ ضم کرنے کے لیے حکمت عملی تیار کرنا شامل ہے۔