ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی کا معاملہ، کچھ وزرا کی آرمی چیف سے ملاقات، جنرل باجوہ نے وزیر اعظم کو کیا کہا؟ سینئر صحافی کا تہلکہ خیز انکشاف
اسلام آباد(قدرت روزنامہ) نجی ٹی وی چینل جی این این کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کہا کہ واحد فوج ایک ایسا ادارہ ہے جہاں اگر آرمی چیف کا بیٹا بھی آ گیا تو وہ بھی نظم و ضبط کے حوالے سے ہی ترقی حاصل کرے گا، اُسےبھی تمام مشکل حالات سے گزرنا ہو گا اور اپنے فرائض انجام دینا ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ فوج کے ادارے میں شارٹ کٹ کبھی نہیں اپنایا گیا۔ وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے مابین ہوئی ملاقات سے متعلق بات کرتے ہوئے عارف حمید بھٹی نے کہا کہ چھ اکتوبر سے لے کر 26 اکتوبر تک کئی ملاقاتیں ہوئیں، وزیراعظم عمران خان سے کہا گیا کہ آپ سے پہلے بھی بات ہوئی تھی
جس پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آپ نے مجھ سے کیوں نہیں پوچھا ، مجھے اس کو اپنے طریقے سے ہینڈل کرنے دیں۔کچھ وزرا نے بھی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی اور یہ بات 6 اکتوبر کی ہے۔ تاہم اب اللہ کرے کہ اب یہ ملکی ترقی اور خوشحالی کے لیے کام کریں کیونکہ پاک فوج ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور ہماری سلامتی کی ضمانت ہے۔ عارف حمید بھٹی نے کہا کہ میرے خیال سے یہ نا مناسب تھا۔ اسے متنازعہ نہیں بنانا چاہئیے۔ ایک تعیناتی جو دو اشخاص کے مابین تھی ، وہ کابینہ میں گئی، پارلیمانی پارٹی میں گئی اور پھر میڈیا میں بھی گئی۔کاش ایسا نہ ہوتا، دنیا بھر کے جتنے بھی ممالک ہیں وہاں کے انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سربراہان کی تقرریوں میں اس قسم کی تاخیر نہیں کی جاتی نہ ہی ان کے سربراہان کو اتنی طول دی جاتی ہے۔