.
کراچی(قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر سندھ اسمبلی بلال غفار نے سندھ کے گوداموں سے 8 ارب کی گندم غائب ہوجانے کے معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 16 لاکھ 31 ہزار ٹن گندم محکمہ خوراک کی ناک کے نیچے سے غائب ہوگئی مگر انتظامیہ اور سندھ حکومت کو کانوں کان خبر نہیں ہوئی، 83 کروڑ کی گندم کو رکھے رکھے خراب کردیا گیا مگر غریب کے منہ کو وہ گندم نہیں لگنے دی گئی سندھ حکومت کا پیٹ غریب کی گندم کھانے سے بھرتا ہے اس اسکینڈل سے قبل سندھ کے 9 اضلاع سے 6
لاکھ گندم کی بوریاں غائب کی گئی جس کی بااثر افرادنے اینٹی کرپشن کی انکوائری بھی رکوائی تھی،2019-20 میں بھی 8 ارب مالیت کی گندم چوری کا اسکینڈل سامنے آیا تھا سندھ کی گندم کی چوریاں تو پکڑی جارہی ہیں مگر چور نہیں پکڑے جارہے سندھ حکومت کے طاقتور چوہے پہلے ہی سرکاری گندم کھاچکے ہیں سندھ حکومت نے 32 ہزار ٹن پرانے اسٹاک سے گندم جاری کی صوبے کے عوام کو پرانی سڑھی ہوئی گندم کھلائی گئی 6 سال پرانی گندم جو کہ انسانوں کے استعمال کے قابل نہیں ہے 2012 سے 2017 کے درمیان کا اسٹاک سندھ کے عوام کے پیٹ میں اتارا گیاسندھ حکومت گندم بروقت ریلیز نہ کرکے عوام پر مہنگائی کا مزید بوجھ ڈالتی ہے وفاقی حکومت کی طرف سے جب گندم ریلیز کرنے کا مطالبہ کیا جائے تو وفاق پر ہی تنقید کی جاتی ہے،نیب نے گندم اسکینڈل میں 19 ارب کی ریکوری کی،سندھ حکومت کی پالیسی ہے جو جتنا بڑا لٹیرا ہوگا اسے اتنا ہی بڑا افسر لگایا جائیگا انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں مزید کہا کہ سندھ حکومت پر عوام کا اعتماد ختم ہوچکا ہے دونمبری اور چور بازاری نے پیپلرزپارٹی کو بے نقاب کردیا ہے پی پی جعالسازی اور بدعنوانیوں کے تمام ریکارڈ توڑ چکی ہے سندھ کابینہ میں بیٹھے چوروں کا حل یہ ہے کہ انہیں جیلوں میں ڈالا جائے اور سندھ کے عوام سے لوٹا ہوا پیسہ واپس لیا جائے سندھ میں فرد واحد کی حکومت کے خاتمے کا وقت آگیا ہے سندھ کے عوام کو مزید روٹی کیلئے سسکتا نہیں برداشت کریں گے پی ٹی آئی حکومت جلد پی پی کو گھر بھیجنے کی تیاری کررہی ہے . .
متعلقہ خبریں