سخت حریفوں کیخلاف کامیابیاں، پاکستانی کرکٹرز کو قدم زمین پر ہی رکھنے کی ہدایت

دبئی (قدرت روزنامہ) سخت حریفوں کو شکست دینے کے بعد ٹیم مینجمنٹ پاکستانی کرکٹرز کو قدم زمین پر ہی رکھنے کی ہدایت دینے لگی، چھوٹی ٹیموں کو ترنوالہ سمجھنے کی غلطی سے بچنے کی تلقین کر دی گئی . بھارت اور نیوزی لینڈ کو شکست دینے والی پاکستانی ٹیم کا اب اپنے گروپ میں نسبتاً آسان حریفوں افغانستان، نمیبیا اور سکاٹ لینڈ سے مقابلہ ہونا ہے، بظاہر تو قومی ٹیم کو ان میچز میں بھی آسانی سے فتوحات حاصل کرکے سیمی فائنل میں رسائی کرلینی چاہیئے البتہ ٹی ٹونٹی کرکٹ میں کسی بھی ٹیم کو آسان حریف تصور نہیں کیا جا سکتا، بالخصوص افغانستان سے ان کنڈیشنز میں کچھ بھی توقع کی جا سکتی ہے، اس سے مقابلہ جمعے کو دبئی کرکٹ سٹیڈیم میں ہوگا .

پاکستانی ٹیم مینجمنٹ بھی اس خطرے سے مکمل طور پر آگاہ ہے اور اسی لیے پلیئرز کو بار بار یہی تلقین کی جا رہی ہے کہ سہل پسندی کا شکار نہیں ہونا، اپنے کھیل پر مکمل توجہ رکھتے ہوئے پہلی منزل سیمی فائنل میں رسائی پانا ہے،اس کے بعد فائنل اور ٹرافی پر نگاہیں مرکوز رکھنی ہیں . افغانستان سے میچ کے حوالے سے ٹیم مینجمنٹ کا خیال ہے کہ مومینٹم اچھا ہونے کے باعث فی الحال کسی کھلاڑی کو آرام دینے کی ضرورت نہیں، البتہ آخری 2 میچز میں اگر ضرورت پڑنے پر تبدیلیوں کا سوچا جاسکتا ہے، جمعے کے روز افغانستان کیخلاف بھی پہلے 2 میچز کے فاتح دستے کو ہی میدان میں اتارنے کا امکان ہے، حریف ٹیم کے پاس مجیب الرحمان اور راشد خان جیسے معیاری سپنرز اورکئی پاور ہٹرز موجود ہیں اس لیے پاکستان کوئی خطرہ مول نہیں لے گا . نیوزی لینڈ سے میچ کے بعد قومی ٹیم کے بیٹنگ کنسلٹنٹ میتھیو ہیڈن نے کھلاڑیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ بیٹنگ کیلئے مشکل کنڈیشنز میں ہر کھلاڑی نے ذمہ داری لی، محمد حفیظ نے اچھی بولنگ کی، ایک عمدہ کیچ لیا اور بیٹنگ میں پہلی ہی گیند پر چھکے سے عزائم ظاہر کیے،دیگر نے بھی فتح میں اپنا حصہ ڈالا، فخر زمان کی فیلڈنگ بہت اچھی رہی، مجموعی طور پر یہ ٹیم کی بہت زبردست کارکردگی تھی . یاد رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان اب تک صرف ایک ہی ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچ کھیلا گیا ہے، 2013ء میں شارجہ میں منعقدہ مقابلہ گرین شرٹس نے ایک گیند قبل 6 وکٹ سے جیتا تھا، اس وقت کے کپتان محمد حفیظ نے ناقابل شکست 42 رنز بنائے تھے، حفیظ اس میچ کے فاتح سکواڈ کے واحد کھلاڑی ہیں جو ورلڈ کپ کھیل رہے ہیں ، پاکستان کی افغانستان سے گذشتہ ماہ سیریز بھی ہونا تھی لیکن طالبان کی حکومت آنے کے بعد انعقاد نہیں ہو سکا . پاکستان سے میچ دبئی میں ہوگا جہاں کی پچ افغان ہوم گراؤنڈ شارجہ جیسی سپن فرینڈلی ہے،اس لیے ٹیم کو سخت چیلنج کا سامنا ہوگا، البتہ سابق جنوبی افریقی کرکٹر لانس کلوسنر کی کوچنگ میں اسے تر نوالہ نہیں سمجھا جا سکتا ہے . . .

متعلقہ خبریں