پاپا اب مما بھی بن گئے، بالکل نہیں ڈانٹتے ۔۔ عارف لوہار ماں کے بغیر اپنے بچوں کو کیسے پال رہے ہیں؟ جانیں
حال ہی میں عارف لوہار اور ان کے تینوں بیٹوں کا انٹرویو معروف اینکر فرح سعدیہ نے لیا، اس دوران انہوں نے عارف اور ان کے بچوں سے باتیں کیں . ان کی باتیں سن کر آپ بھی غمگین ہو جائیں گے اور چھوٹے سے بچوں کی ذہانت پر داد دینے پر مجبور ہو جائیں گے . عارف کہتے ہیں: '' میرے بچے تینوں بہت ذہین ہیں اور اب یہ خود سمجھدار ہوگئے ہیں، اپنا اچھا برا سمجھنے لگے ہیں، علی بڑا بیٹا ہے وہ ماں کے ساتھ زیادہ وقت رہا، اس کے ساتھ اس کی ماں ڈھیر ساری باتیں کرتی تھی، ہمیشہ آگے بڑھ کر اس نے علی کو سکھایا سمجھایا، بچوں کا مان رکھنے کے لئے میں دوسری شادی نہیں کرسکتا، مجھے اپنے بچوں کو دیکھ کر لگتا ہے کہیں میں ان کی معصومیت کو چھین نہ لوں، اس لئے کبھی ان کو اکیلا نہیں چھوڑتا، میں کسی بھی پرفارمنس پر اکیلا نہیں جاتا، تینوں کو ساتھ لے کر جاتا ہوں، اور کبھی کسی ضروری کام سے جاؤں تو چھوٹا بیٹا ساتھ جاتا ہے، سب سے بڑا بیٹا گھر دیکھتا ہے اور درمیان والا بیٹا باقی معاملات دیکھتا ہے، ہم مل جل کر زندگی گزار رہے ہیں، کس نے سوچا تھا کہ اہلیہ کا ایسے ہم سے جدا ہونا ہے، لیکن اس کی خواہش تھی کہ وہ بڑے بیٹے کے ساتھ گاڑی میں گھومے، لیکن اس کا ادھوار خواب رہ گیا بچوں نے کہا کہ: '' ہمارے پاپا اب ممی بھی بن گئے، وہ ہمیں نہیں ڈانٹتے، ہمیں کبھی بُرا بھلا نہیں کہتے، پاپا کہتے ہیں جو کرنا ہے کرو، آگے بڑھو، جو پڑھنا چاہتے ہو میں پیسہ لگانے کے لئے تیار ہوں، اپ پڑھو گے لکھو گے تو اپ کی ماما بھی خؤش ہوں گی، ہمارا نام روشن ہوگا، اس لئے ہم بھائی ڈاکٹر، انجینیئر اور بزنس مین بننا چاہتے ہیں، اگر ہم دو بڑے بھائی کچھ غلط کریں گے تو ہمارا چھوٹا بھائی خراب ہوگا، اس لئے ہمیں ایک دوسرے کا ساتھ لے کر آگے چلنا ہے، ماما بھی ہمیں ایسے ہی پیار سے رکھتی تھیں، اب ان کے بعد ہم لوگ بہت قریب آگئے، ایک دوسرے سے سارے غم بانٹ لیتے ہیں، ابھی سے پاپ انے ہمیں اپنا اے ٹی ایم کارڈ دیا ہوا ہے، کیونکہ پاپا ہم پر یقین رکھتے ہیں کہ ہم کبھی غلط نہیں کریں گے . . .